مظفر نگر: اترپردیش کی مظفر نگر کی خصوصی پوکسو ایکٹ عدالت نے ایک ملزم کو 3 سالہ بچی کی عصمت دری کے بعد قتل کرنے کے معاملے میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے موت کی سزا سنائی ہے۔ مجرمانہ سازش رچنے کا جرم ثابت ہونے پر شریک ملزم کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔ سرکاری وکیل راجیو شرما نے بتایا کہ جنسٹھ تھانہ علاقے کی رہنے والی ایک تین سالہ بچی کو 12 جون 2022 کو صبح تقریباً 8:15 بجے مندر لے جانے کے بہانے سونی عرف سریندر اور راجیو عرف ٹوٹا گھر سے لے گئے تھے۔ گھر واپس نہ آنے پر لواحقین نے بچی کی تلاش شروع کردی۔ اس کے بعد قریبی جنگل سے لڑکی زخمی اور بے ہوش حالت میں ملی۔ لڑکی کو تشویشناک حالت میں ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں دو دنوں کے بعد اس کی موت ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Gorakhnath temple attack عدالت نے احمد مرتضیٰ عباسی کو سزائے موت سنائی
سرکاری وکیل راجیو شرما نے بتایا کہ جنسٹھ پولیس اسٹیشن نے تین سالہ بچی کے اغوا، عصمت دری اور قتل کے معاملے میں ملزم سونی عرف سریندر اور راجیو عرف ٹوٹا کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ دونوں کی گرفتاری عمل میں آئی۔ خصوصی پوکسو ایکٹ کورٹ کے جج بابورام نے پورے معاملے کی سماعت کی۔ جج نے معاملے کی شنوائی کے بعد اپنا فیصلہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ انسپکٹر وشواجیت نے 25 دنوں میں واقعے کی جانچ مکمل کی اور عدالت میں چارج شیٹ پیش کی۔ پوکسو ایکٹ عدالت کے جج بابورام نے 6 ماہ کے اندر سماعت مکمل کرتے ہوئے اہم ملزم سونی عرف سریندر کو اغوا، عصمت دری اور قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی جبکہ شریک ملزم راجو عرف ٹوٹا کو مجرمانہ سازش کا حصہ بننے کے قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔