مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں 2013 کے فسادات کے دوران ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں پوکسو ایکٹ کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے دو ملزمین کو مجرم قرار دیا۔ عدالت میں بحث کے بعد سزا کا فیصلہ سناتے ہوئے دونوں ملزمین کو 20 سال قید کی سزا اور 15/15 ہزار کا جرمانہ لگایا ہے۔ مظفر نگر کے کوال میں 27 اگست 2013 کو تین لوگوں کے قتل کے بعد 7 ستمبر 2013 کو فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ فسادات میں 40 افراد مارے گئے۔ 50 ہزار سے زائد لوگ اپنی جان بچانے کے لئے نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔ فسادات میں 7 خواتین سے زیادتی کی شکایت پر الگ الگ مقدمات درج کئے گئے تھے۔
ایس آئی ٹی نے جانچ کی اور عدالت میں چارج شیٹ بھی ہوئی۔ 6 مقدمات میں ملزمان بری ہوچکے ہیں۔ منگل کو خصوصی پوکسو ایکٹ عدالت انجنی کمار نے تھانہ فوگانہ علاقے کے لاک گاؤں کے جنگل میں 8 ستمبر 2013 کو ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں دو ملزمین کو قصوروار ٹھہرایا۔
یہ بھی پڑھیں:Pratapgarh Robbery Case پرتاپ گڑھ میں زیورات کی لوٹ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل وریندا گروور نے اس معاملے میں مدعی کی طرف سے بحث کی۔ اس واقعہ کی سماعت اسپیشل پوکسو ایکٹ عدالت کے جج انجنی کمار نے کی۔دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کو اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں تین سیکشن کے اندر انہیں ملزم قرار دیا اور سزا سنائی گئی۔