ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میڈیا سنٹر کے صحافیوں کے وفد نے انیل رائل کی سربراہی میں ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی اور وزیرِاعلی کے نام ایک میمورنڈم سونپا۔
اس میمورنڈم کے ذریعے انہوں نے کہا کہ، 'ریاست بھر میں صحافیوں پر مسلسل حملوں کے خلاف اور حال ہی میں بلیا کے صحافی رتن سنگھ کے علاوہ غازی آباد میں بھی صحافی کی موت خلاف ریاست میں ہی نہیں پورے ملک کے صحافیوں میں غم و غصہ ہے'۔
میڈیا کے اہلکار اپنی سکیورٹی کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔ بلیا میں حال ہی میں ایک صحافی کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا، جبکہ اس سے قبل غازی آباد میں بھی صحافی کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔
ایسی صورتحال میں پولیس انتظامیہ صحافیوں کے ساتھ، جس طرح سے سلوک کرتی ہے وہ بھی خدشات کو جنم دیتی ہے۔'
میڈیا سنٹر مظفر نگر کے عہدیداران نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے بات چیت کرتے ہوئے اپنی مختلف مطالبات کو لیکر ایک میمورینڈم انتظامیہ کے معرفت وزیراعلیٰ کو بھیجنے کی اپیل کی۔ میمورنڈم میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ صحافیوں کے قتل اور قتل جیسے سنگین جرائم کی صورت میں ملزمان پر فوری طور پر کارروائی کی جائے اور ہلاک صحافی کے لواحقین کو 50 لاکھ روپے کا معاوضہ اور کنبہ کے فرد کو فوری طور پر سرکاری ملازمت دی جائے اور صحافیوں کی حفاظت کے لیے معقول انتظامات کیے جائیں تاکہ صحافی بلا خوف اپنے کام کو انجام دے سکیں۔
مزید پڑھیں:
مرادآباد: ہفتہ بازار دوبارہ لگانے کے مطالبات
اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ آئے دن صحافیوں کے خلاف جعلی مقدمات کی جانچ کی جانی چاہئے اور اگر کسی صحافی کے خلاف کوئی شکایت موصول ہوتی ہے، تو اس بارے میں ادارے کے عہدیداروں کو آگاہ کیا جائے اور اس کی منصفانہ تفتیش پولیس کے اعلی افسران سے کراکر ہی کارروائی کی جائے۔'