مظفر نگر کلکٹریٹ کے احاطہ میں کسی بھی شخص کو پولنگ مرکز پر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ جس پر بھارتیہ کسان یونین کے امیدوار ستیندر بالیان اور ان کے حامیوں نے مرکزی چوراہے پرکاش چوک سے پولنگ مراکز جانے پر پولیس کے ذریعہ روکے جانے پر ہنگامہ کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کی۔
بھارتیہ کسان یونین کے امیدوار ستیندر بالیان نے ضلع انتظامیہ پر جعلی ووٹنگ کرانے کا الزام عائد کیا ۔
واضح رہے کہ حزب اختلاف کے امیدوار ستیندر بالیان جو مرکزی وزیر سنجیو بالیان کے چچازاد بھائی ہیں۔ انہیں صرف چار ووٹ ملے۔ جبکہ ضلع کے نو پنچایت ممبران نے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کیا ۔
مظفر نگر میں بی کے یو کے امیدوار ستیندر بالیان نے بی جے پی اور ضلعی انتظامیہ پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کیا۔اس کے بعد بی کے یو کے کارکنان اور ار ایل ڈی کے کارکنان نے مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ نوک جھوک بھی کی اور بیری گیٹنگ کو ہٹانے کی کوشش بھی کی گئی۔
مرکزی وزیر ڈاکٹر سنجیو بالیان نے کہا کہ ریاست کے بیشتر اضلاع میں ضلع پنچایت صدر کی نشست پر بی جے پی کی جیت کو جیت حاصل ہوئی ہے ۔ جس کے لیے پارٹی کے رہنما اور کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب میرے لئے کافی مشکل بھرا رہا ۔کیوں کہ چند لوگوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لئے میرے بھائی کو میرے سامنے کھڑا کردیا جس کا مجھے بے حد افسوس ہے ۔ وہ میرے بڑے بھائی ہیں۔
مزید پڑھیں :'عوام کسی کو بھی ووٹ دے، ہمارا مقصد کسانوں کو حق دلانا ہے'
وہیں مظفرنگر اے ڈی ایم امیت کمار نے بتایا کی بی جے پی کے امیدوار ڈاکٹر ویرپال نروال کو تیس ووٹ ملے۔ جبکہ اپوزیشن کے بی کے یو کے امیدوار ستیندر بالیان کو صرف چار ووٹ ملے۔ نو پنچایت ممبران نے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کیا۔ انتخابات پرامن طریقے سے مکمل ہوا