مرکزی اور ریاستی حکومتیں کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ مزدوروں کو کسی قسم کی مزید تکلیف دیئے بغیر ان کو بحفاظت گھر پہنچایا جائے اسی کے لیے ٹرینیں بھی چلائی جا رہی ہیں۔
اس دوران ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سی پریشانیوں سے گذر رہا ہے اور وہ ہے یومیہ مزدور جن میں مختلف قسم کے تعمیری کام کرنے والے مزدور ہیں۔
اس بابت یومیہ مزدوروں کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے پاس پچھلے 2 ماہ سے کوئی کام نہیں ہے اور ہماری حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے، بھوک سے نڈھال بچے کھانا مانگتے ہیں تو ہمارے پاس انہیں دینے کے لیے دلاسہ کے علاہ کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ کام کی تلاش میں نکلتے ہیں لیکن لاک داؤن کے سبب کوئی کام نہیں مل رہا ہے۔
مزدوروں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہماری مدد نہیں کی جارہی ہے اور مدد آرہی ہے وہ ہم لوگوں تک نہیں پہنچ رہی، ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ لاک ڈاؤن کو ختم کرے اور ہماری حالت پر رحم کرے۔