ETV Bharat / state

دیوالی کے سازوسامان تیار کرنے والا مسلم خاندان مالی بحران سے دوچار - چینی مصنوعات کی مارکیٹ

ہر سال دیوالی سے پہلے مٹی کے چراغ (دیا اور دیپک) اور برتنوں کی فروخت بہت اچھی ہوتی تھی، لیکن چینی مصنوعات کی مارکیٹ میں آمد کی وجہ سے کاریگروں اور چراغ بنانے والوں کے سامنے روزی روٹی کا ایک بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے۔

muslims family making Diwali items is in financial crisis
دیوالی کے سازوسامان تیار کرنے والا مسلم خاندان مالی بحران سے دوچار
author img

By

Published : Nov 2, 2020, 5:31 PM IST

اترپردیش کے ضلع امروہہ میں ہندو خاندانوں کے ساتھ ساتھ مسلمان کنبے بھی ایک بڑی تعداد میں مٹی کے برتن اور دیے بنانے کا کام کرتے ہیں۔

دیوالی کے سازوسامان تیار کرنے والا مسلم خاندان مالی بحران سے دوچار

امروہہ میں دیوالی سے پہلے ہی مٹی کے برتن بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ دیوالی سے پہلے مٹی کے برتنوں اور مٹی کے چراغوں کو بڑی تعداد میں فروخت کیا جاتا ہے۔ مٹی کے چراغ اور برتن بنانے کے کام میں مسلم خاندانوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔

دیوالی کے برتن اور چراغ بنانے والے مسلم کاریگر ان دنوں شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ چینی اشیا کے سبب ان کی مصنوعات کی مانگ کم ہوئی ہے۔

جب ہم نے مٹی کے برتن ساز محمد ننھے سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ان کے سامنے روزی روٹی کا ایک بہت بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے کیونکہ اب چینی سامان کی وجہ سے ان کے ہاتھوں کے بنے ہوئے دیوں کی مانگ بہت کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں تک کہ مٹی کے برتنوں کی فروخت بھی بہت کم ہو گئی ہے۔ جبکہ ان کو بنانے میں بہت محنت لگتی ہے۔

محمد ننھے نے بتایا کہ پہلے مٹی مفت میں مل جایا کرتی تھی، لیکن اب تین ہزار کی ٹرالی خریدنی پڑتی ہے اور اس کے بعد مٹی کو سب سے پہلے گوندھا جاتا ہے، جس کے بعد ان کے برتن بنائے جاتے ہیں اور پھر اسے خشک کر کے آگ میں پکایا جاتا ہے اور پھر یہ بازار میں فروخت ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مٹی کا چراغ یا برتن بنانے میں لگ بھگ پانچ دن لگتے ہیں، لیکن وہ اس کی صحیح قیمت نہیں پاسکتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے سامنے روزی کمانے کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

بڑی تعداد میں مسلم خواتین بھی برتنوں اور چراغوں کو بننے سے لیکر فروخت کرنے کے کام میں مصروف ہیں۔

جب ہم نے خواتین کاریگر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ چراغ اور مٹی کے برتن بنانا ان کا آبائی کام ہے، یہ لوگ برسوں سے یہ کام کر رہے ہیں، لیکن اب ان مٹی کے برتنوں اور چراغوں کی فروخت بہت کم ہوگئی ہے۔

خواتین نے بتایا کہ اس سے پہلے دیوالی پر بہت بڑی تعداد میں مٹی کے برتنوں اور چراغوں کی فروخت ہوتی تھی لیکن جیسے جیسے وقت بدلا لوگ ویسے ویسے ہلکے پھلکے جھالروں اور بجلی کا سامان استعمال کرنے لگے ہیں اور اپنے قدیم تہذیبی مٹی کے چراغ اور برتنوں کو بھول رہے ہیں۔

اترپردیش کے ضلع امروہہ میں ہندو خاندانوں کے ساتھ ساتھ مسلمان کنبے بھی ایک بڑی تعداد میں مٹی کے برتن اور دیے بنانے کا کام کرتے ہیں۔

دیوالی کے سازوسامان تیار کرنے والا مسلم خاندان مالی بحران سے دوچار

امروہہ میں دیوالی سے پہلے ہی مٹی کے برتن بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ دیوالی سے پہلے مٹی کے برتنوں اور مٹی کے چراغوں کو بڑی تعداد میں فروخت کیا جاتا ہے۔ مٹی کے چراغ اور برتن بنانے کے کام میں مسلم خاندانوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔

دیوالی کے برتن اور چراغ بنانے والے مسلم کاریگر ان دنوں شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ چینی اشیا کے سبب ان کی مصنوعات کی مانگ کم ہوئی ہے۔

جب ہم نے مٹی کے برتن ساز محمد ننھے سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ان کے سامنے روزی روٹی کا ایک بہت بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے کیونکہ اب چینی سامان کی وجہ سے ان کے ہاتھوں کے بنے ہوئے دیوں کی مانگ بہت کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں تک کہ مٹی کے برتنوں کی فروخت بھی بہت کم ہو گئی ہے۔ جبکہ ان کو بنانے میں بہت محنت لگتی ہے۔

محمد ننھے نے بتایا کہ پہلے مٹی مفت میں مل جایا کرتی تھی، لیکن اب تین ہزار کی ٹرالی خریدنی پڑتی ہے اور اس کے بعد مٹی کو سب سے پہلے گوندھا جاتا ہے، جس کے بعد ان کے برتن بنائے جاتے ہیں اور پھر اسے خشک کر کے آگ میں پکایا جاتا ہے اور پھر یہ بازار میں فروخت ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مٹی کا چراغ یا برتن بنانے میں لگ بھگ پانچ دن لگتے ہیں، لیکن وہ اس کی صحیح قیمت نہیں پاسکتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے سامنے روزی کمانے کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

بڑی تعداد میں مسلم خواتین بھی برتنوں اور چراغوں کو بننے سے لیکر فروخت کرنے کے کام میں مصروف ہیں۔

جب ہم نے خواتین کاریگر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ چراغ اور مٹی کے برتن بنانا ان کا آبائی کام ہے، یہ لوگ برسوں سے یہ کام کر رہے ہیں، لیکن اب ان مٹی کے برتنوں اور چراغوں کی فروخت بہت کم ہوگئی ہے۔

خواتین نے بتایا کہ اس سے پہلے دیوالی پر بہت بڑی تعداد میں مٹی کے برتنوں اور چراغوں کی فروخت ہوتی تھی لیکن جیسے جیسے وقت بدلا لوگ ویسے ویسے ہلکے پھلکے جھالروں اور بجلی کا سامان استعمال کرنے لگے ہیں اور اپنے قدیم تہذیبی مٹی کے چراغ اور برتنوں کو بھول رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.