رامپور: نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے، اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں میں بند اور زیر سماعت مسلمان قیدیوں کی تعداد دیگر طبقہ کے قیدیوں زیادہ ہے۔
اس تعلق سے آج ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے حقوق انسانی کی تنظیم سے وابستہ ریاست اترپردیش کے رامپور میں ایڈووکیٹ زہیب رسول خان سے خصوصی گفتگو کی۔
اس دوران ایڈووکیٹ زہیب رسول خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے ملک میں اکثر یہ بات نوٹس میں آتی ہے کہ بھارت میں کسی بھی سرکار میں مسلم اور دلت سماج کے لوگوں کا استحصال ہوتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سرکار میں یہ شکایت موصول ہوتی رہی ہیں۔
ایڈووکیٹ زہیب نے کہا کہ 'ہمارے اترپردیش میں یوگی جی کی سرکار ہے یہاں دلتوں اور مسلم سماج کے استحصال میں کافی اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ پوری ریاست کے کسی بھی تھانہ میں دلت یا مسلم طبقہ سے پولیس افسر یا ایس ایچ او موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے ان طبقات کے معاملوں پر مخصوص سنوائی نہیں ہوتی اور نہ ہی کسی بھی قسم کا کوئی غورو فکر کیا جا رہا ہے۔