ETV Bharat / state

Gyanvapi Masjid Case گیان واپی معاملہ میں آج مسلم فریق کی بحث

گیان واپی مسجد شرینگر گوری کیس میں گزشتہ دو دنوں سے انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کے وکلاء عدالت کے سامنے اپنا نقطۂ نظر پیش نہیں کرسکے تاہم عدالت نے آج سماعت مکمل کرنے کے لیے ساڑھے گیارہ بجے کا وقت دیا ہے۔ Next hearing in Gyanvapi Masjid Case

گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی آج بحث
گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی آج بحث
author img

By

Published : Aug 24, 2022, 11:51 AM IST

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی احاطہ تنازعہ معاملے میں چل رہی عدالتی سماعت کے دوران مسلم فریق نے دستاویزی شواہد کی بنیاد پر گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ Gyanvapi Masjid Case۔ ڈسٹرکٹ عدالت اجے کرشن وشویش کی عدالت میں پیر کو سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل اخلاق نیسان نے کہا کہ گیان واپی احاطہ وقف بورڈ کی سو نمبر رجسٹرڈ ملکیت کے طور پر درج ہونے کے ثبوت پہلے ہی عدالت کے سامنے پیش کیے جاچکے ہیں۔

گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی آج بحث
گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی آج بحث

یہ بھی پڑھیں:

مسلم فریق کی بحث آج یعنی بدھ کو بھی جاری رہے گی۔ اس کے بعد مسلم فریق کے جواب میں ہندو فریق کے وکیل اپنے دلائل پیش کریں گے۔ مقدمے کے ایک دیگر مسلم فریق و گیان واپی مسجد انتظامیہ کا انتظام کرنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل شمیم احمد نے دلیل دی کہ یہ ملکیت 'آفاق' ہے۔ لہٰذا اس معاملے کی سماعت دیوانی عدالت میں نہیں ہوسکتی۔ احمد نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت وقف بورڈ عدالت میں ہی ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Case گیان واپی معاملہ میں عدالت نے مسلم فریق پر جرمانہ عائد کیا

ہندو فریقین کے ذریعہ عدالت میں اپنا موقف پیش کیے جانے کے بعد مسلم فریق کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے نیسان نے 1944 اور 1936 کے ان عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا جن میں کہا گیا کہ گیان واپی مسجد احاطہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ سماعت کے دوران ہندو فریق کی جانب سے سینیئر وکیل ہری شنکر زین، وشنو شنکر زین، سدھری ترپاٹھی اور مدن موہن یادو سمیت دیگر وکیل بھی عدالت میں موجود تھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز یعنی منگل 23 اگست کو بھی فریق نے اپنی بحث جاری رکھی تھی۔

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی احاطہ تنازعہ معاملے میں چل رہی عدالتی سماعت کے دوران مسلم فریق نے دستاویزی شواہد کی بنیاد پر گیان واپی احاطے کو وقف بورڈ کی ملکیت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ Gyanvapi Masjid Case۔ ڈسٹرکٹ عدالت اجے کرشن وشویش کی عدالت میں پیر کو سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل اخلاق نیسان نے کہا کہ گیان واپی احاطہ وقف بورڈ کی سو نمبر رجسٹرڈ ملکیت کے طور پر درج ہونے کے ثبوت پہلے ہی عدالت کے سامنے پیش کیے جاچکے ہیں۔

گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی آج بحث
گیان واپی معاملہ میں مسلم فریق کی آج بحث

یہ بھی پڑھیں:

مسلم فریق کی بحث آج یعنی بدھ کو بھی جاری رہے گی۔ اس کے بعد مسلم فریق کے جواب میں ہندو فریق کے وکیل اپنے دلائل پیش کریں گے۔ مقدمے کے ایک دیگر مسلم فریق و گیان واپی مسجد انتظامیہ کا انتظام کرنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل شمیم احمد نے دلیل دی کہ یہ ملکیت 'آفاق' ہے۔ لہٰذا اس معاملے کی سماعت دیوانی عدالت میں نہیں ہوسکتی۔ احمد نے کہا کہ اس معاملے کی سماعت وقف بورڈ عدالت میں ہی ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Masjid Case گیان واپی معاملہ میں عدالت نے مسلم فریق پر جرمانہ عائد کیا

ہندو فریقین کے ذریعہ عدالت میں اپنا موقف پیش کیے جانے کے بعد مسلم فریق کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے نیسان نے 1944 اور 1936 کے ان عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا جن میں کہا گیا کہ گیان واپی مسجد احاطہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ سماعت کے دوران ہندو فریق کی جانب سے سینیئر وکیل ہری شنکر زین، وشنو شنکر زین، سدھری ترپاٹھی اور مدن موہن یادو سمیت دیگر وکیل بھی عدالت میں موجود تھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز یعنی منگل 23 اگست کو بھی فریق نے اپنی بحث جاری رکھی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.