ETV Bharat / state

رام مندر کی افتتاحی تقریب پر مسلم لیڈران کا رد عمل

علیگڑھ کے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کا کہنا ہے کہ 2024 لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ہی ایودھیا میں22 جنوری کو رام مندر کا افتتاح کیا جا رہا ہے جو ایک مذہبی نہیں بلکہ سیاسی پروگرام ہے۔ ابھی رام مندر کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوا ہے تو پھر رام مندر کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیوں کیا جا رہا ہے جس میں چاروں فرقوں کے شنکراشاریہ نے بھی شرکت کرنے سے منع کر دیا ہے۔

رام مندر کی افتتاحی تقریب پر مسلم لیڈران کا رد عمل
رام مندر کی افتتاحی تقریب پر مسلم لیڈران کا رد عمل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 17, 2024, 8:47 PM IST

رام مندر کی افتتاحی تقریب پر مسلم لیڈران کا رد عمل

علیگڑھ:ریاست اتر پردیش کے ضلع ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر کے افتتاح کی تیاریاں زور و شور سے چل رہی ہیں وہیں دوسری جانب سیاسی پارٹیاں اس سے متعلق بیانات دیتے نظر آرہے ہیں، سیاسی پارٹیوں کے لیڈر کا کہنا ہے کہ 22 جنوری کو ہونے والی رام مندر کی تقریب مذہبی نہیں بلکہ سیاسی ہے کیونکہ ابھی تک رام مندر کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوا ہے ادھے ادھوری مندر میں پروگرام کیا جا رہا ہے جو لوک سبھا کے انتخابات کے پیش نظر ہے۔

ضلع علی گڑھ کانگرس پارٹی کے لیڈر آغا یونس، پرچم پارٹی آف انڈیا کے ترجمان و جنرل سیکرٹری ناظم الہی اور سمج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق نے بھی 22 تاریخ کو ایودھیا میں ہونے والی رام مندر کی افتتاحی تقریب کو ایک سیاسی تقریب بتایا کیونکہ رام مندر کا تعمیراتی کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور چاروں فرقوں کے شنکراچاریہ نے بھی رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شریک ہونے سے منع کر دیا ہے، ایودھیا کا پروگرام دور حکومت کا سیاسی پروگرام ہے جو 2024 کے انتخابات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا یہ سیاسی تقریب اس لیے ہے کہ یہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش و نظر ادھے ادھورے رام مندر میں رام کے نام پر تقریب کی جا رہی ہے، ابھی تک رام مندر کی تعمراتی کا کام مکمل نہیں ہوا ہے اور اس تقریب میں ہندو مذہب کے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق کا کہنا ہے کہ رام مندر میں درشن کرنے کے لیے دعوت نامے دینے والے موجودہ حکومت ہوتی کون ہے وہ کیسے کسی کو رام مندر کے درشن کرنے کے لیے یہ مندر میں جانے کے لیے دعوت دے سکتی ہیں رام سب کے ہیں کسی ایک سیاسی جماعت یا مذہب کے نہیں ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو رام مندر کی افتتاحی تقریب کا دعوت نامہ نہیں دیا گیا ہے۔

کانگرس کے لیڈر انجینیئر آغا یونس نے کہا ایودھیا میں نامکمل رام مندر میں پران پرتشتھا کا پروگرام 2024 کے انتخابات کے پیش نظر سیاسی عزائم کے ساتھ کیا جا رہا ہے اور بھگوان رام کے مندر کے افتتاح کے پروگرام کو مذہبی نہیں بلکہ سیاسی پروگرام بنا دیا گیا ہے۔ چاروں پیٹھوں کے شنکراچریہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایک نا مکمل مندر کی تقدیس نہیں کی جا سکتی ایسے میں یہ پروگرام مذہبی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ جب بھی کوئی مذہبی پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے تو وہ مذہبی رہنماؤں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے، انہی کا یہ حق ہوتا ہے اور انہی کو کرنا چاہیے نہ کہ کسی سیاسی جماعت کو۔

یہ بھی پڑھیں:مسلمانوں سے ٹرینوں اور بسوں میں سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل غیر مناسب: شاہنواز عالم

پرچم پارٹی اف انڈیا کے ترجمان و جنرل سیکرٹری ناظم الہی نے رام مندر کی افتتاحی تقریب کو پوری طریقے سے مذہبی پروگرام بتایا اور کہا اس میں مذہبی رہنماؤں کو ہی شامل ہونا چاہیے، کسی بھی سیاسی جماعت یا دور حکومت کو کسی ایک مذہبی پروگرام میں اس طرح سے شرکت نہیں کرنا چاہیے یہ آئین کے خلاف ہے کیونکہ کسی بھی حکومت کا یا سیاسی جماعت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس کے لیے تمام مذاہب برابر ہوتے ہیں۔

رام مندر کی افتتاحی تقریب پر مسلم لیڈران کا رد عمل

علیگڑھ:ریاست اتر پردیش کے ضلع ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر کے افتتاح کی تیاریاں زور و شور سے چل رہی ہیں وہیں دوسری جانب سیاسی پارٹیاں اس سے متعلق بیانات دیتے نظر آرہے ہیں، سیاسی پارٹیوں کے لیڈر کا کہنا ہے کہ 22 جنوری کو ہونے والی رام مندر کی تقریب مذہبی نہیں بلکہ سیاسی ہے کیونکہ ابھی تک رام مندر کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوا ہے ادھے ادھوری مندر میں پروگرام کیا جا رہا ہے جو لوک سبھا کے انتخابات کے پیش نظر ہے۔

ضلع علی گڑھ کانگرس پارٹی کے لیڈر آغا یونس، پرچم پارٹی آف انڈیا کے ترجمان و جنرل سیکرٹری ناظم الہی اور سمج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق نے بھی 22 تاریخ کو ایودھیا میں ہونے والی رام مندر کی افتتاحی تقریب کو ایک سیاسی تقریب بتایا کیونکہ رام مندر کا تعمیراتی کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور چاروں فرقوں کے شنکراچاریہ نے بھی رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شریک ہونے سے منع کر دیا ہے، ایودھیا کا پروگرام دور حکومت کا سیاسی پروگرام ہے جو 2024 کے انتخابات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا یہ سیاسی تقریب اس لیے ہے کہ یہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش و نظر ادھے ادھورے رام مندر میں رام کے نام پر تقریب کی جا رہی ہے، ابھی تک رام مندر کی تعمراتی کا کام مکمل نہیں ہوا ہے اور اس تقریب میں ہندو مذہب کے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق کا کہنا ہے کہ رام مندر میں درشن کرنے کے لیے دعوت نامے دینے والے موجودہ حکومت ہوتی کون ہے وہ کیسے کسی کو رام مندر کے درشن کرنے کے لیے یہ مندر میں جانے کے لیے دعوت دے سکتی ہیں رام سب کے ہیں کسی ایک سیاسی جماعت یا مذہب کے نہیں ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو رام مندر کی افتتاحی تقریب کا دعوت نامہ نہیں دیا گیا ہے۔

کانگرس کے لیڈر انجینیئر آغا یونس نے کہا ایودھیا میں نامکمل رام مندر میں پران پرتشتھا کا پروگرام 2024 کے انتخابات کے پیش نظر سیاسی عزائم کے ساتھ کیا جا رہا ہے اور بھگوان رام کے مندر کے افتتاح کے پروگرام کو مذہبی نہیں بلکہ سیاسی پروگرام بنا دیا گیا ہے۔ چاروں پیٹھوں کے شنکراچریہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایک نا مکمل مندر کی تقدیس نہیں کی جا سکتی ایسے میں یہ پروگرام مذہبی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ جب بھی کوئی مذہبی پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے تو وہ مذہبی رہنماؤں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے، انہی کا یہ حق ہوتا ہے اور انہی کو کرنا چاہیے نہ کہ کسی سیاسی جماعت کو۔

یہ بھی پڑھیں:مسلمانوں سے ٹرینوں اور بسوں میں سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل غیر مناسب: شاہنواز عالم

پرچم پارٹی اف انڈیا کے ترجمان و جنرل سیکرٹری ناظم الہی نے رام مندر کی افتتاحی تقریب کو پوری طریقے سے مذہبی پروگرام بتایا اور کہا اس میں مذہبی رہنماؤں کو ہی شامل ہونا چاہیے، کسی بھی سیاسی جماعت یا دور حکومت کو کسی ایک مذہبی پروگرام میں اس طرح سے شرکت نہیں کرنا چاہیے یہ آئین کے خلاف ہے کیونکہ کسی بھی حکومت کا یا سیاسی جماعت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس کے لیے تمام مذاہب برابر ہوتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.