میرٹھ:ریاست اترپردیش میں کانوڑ یاترا کی تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔ساون مہینے کی شروعات کے ساتھ ہی کانوڑیہ کندھوں پر کانوڑ رکھ کر ہری دوار سے گنگا جل لینے نکل پڑتے ہیں۔ کانوڑیوں کے کندھوں پر نظر آنے والی اس کانوڑ کو تیار کرنے میں میرٹھ کے مختلف علاقوں میں بہت سے مسلم خاندان بھی اپنا تعاؤن پیش کرتے ہیں۔ میرٹھ میں کانوڑ کے یہ مسلم کاریگر بڑی شدت اور عقیدے کے ساتھ اپنے ہندو بھائیوں کے لئے کانوڑ تیار کر آپسی بھائی چارے کی مثال بھی پیش کرتے ہیں۔
ساون کے مہینے میں شیو بھگتوں کے کاندھوں پر نظر آتی مختلف قسم کی کانوڑ کو تیار کرنے کے لیے میرٹھ میں اسلم سرتاج شہزان جیسے درجوں کاریگر اپنے ہنر سے شیو بھگتوں کےلیے مختلف قسم کی کانوڑ تیار کرتے ہیں۔قریب تین پیڑھیوں سے کانوڑ تیار کرتے آ رہے۔ یہ خاندان نہ صرف کانوڑ تیار کرتے ہیں بلکہ ہندو مذاہب کے مختلف تہواروں کے لیے راون ہولیکا اور دوسری قسم کی جھانکیاں بھی تیار کرتے ہیں۔
کانوڑ کے ان مسلم کاریگروں کا ماننا ہے کہ وہ اپنے ہندو بھائیوں کے لئے کانوڑ یا اور دوسرے تہواروں پر راؤن ہولیکا کے پتلے کے علاوہ سجاوٹ کا سامان تیار کر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایک طرف جہاں وہ یہ سب تیار کر اپنے ہندو بھائیوں کی مدد کرتے ہیں وہیں اس سے ان کے لیے روزگار بھی حاصل ہوتا ہے. اور اس کام کے لیے اپنے بچوں کو آگے لا رہے ہیں تاکہ اس گنگا جمنی وراثت کو زندہ رکھا جا سکے۔
یہ بھئ پڑھیں:Bouncers to Protect Tomatoes وارانسی میں سبزی فروش نے ٹماٹروں کی حفاظت کے لیے باؤنسر تعینات کیا
انہوں نے کہاکہ ہماری گنگا جمنی تہذیب کے رنگ مختلف مذاھب کے تہواروں میں نظر آتے ہیں . مشترکہ تہذیب اور آپسی اتحاد اور محبّت کے اسی رنگ کو ہندوستان کہتے ہیں. اور میرٹھ میں کانوڑ کے یہ کاریگر اسی کی ایک زندہ مثال ہے۔