اردو زبان کی ترقی اور اس کو فروغ دینے کے لئے نئی نسل کی اردو ماحول میں نشونما بے حد ضروری ہے۔ اس کے لئے شعر و سخن کی محفلیں اور مشاعرے کافی کارگر ثابت ہوتے رہے ہیں۔
درس و تدریس کے ساتھ ہی طالبات کے اندر ادب و سخن کا ذوق پیدا کرنے کے مقصد سے گورنمنٹ گرلز پی جی کالج میں تمثیلی مشاعرے اور کوی سمیلن کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر طالبات نے مشہور و معروف شعراء کرام اور کویوں کے کردار ادا کرکے ان کے کلام سے سامعین کو خوب محضوظ کیا۔
تمثیلی مشاعرے کا آغاز نعت خوانی سے کیا گیا۔ طالبہ سمن نے اپنی پرتنم آواز میں نعتیہ کلام پیش کئے۔ وہیں کوی سمیلن کا آغاز حسب روایت جیوتی وندنا پیش کرکے کیا گیا۔ جس کی پنکتیاں غوری مشرا نے پیش کرکے کوی سمیلن کے ماحول کو پروان چڑھایا۔
جیوتی وندنا کے بعد ایک بعد ایک شعراء کرام و شاعرات نے اپنے کلام کی پھول جھڑیوں سے ماحول کو خوب معطر کیا۔ انعم وسیم نے معروف شاعرہ چاندنی شبنم کے اشعار پڑھ کر اردو زبان کی اہمیت و افادیت سے روشناس کرایا۔
شعر و سخن کی اس محفل میں کالج پرنسپل اور شہر کے معزز حضرات نے شرکت کرکے اپنی داد و تحسین سے نوازہ۔ اس موقع پر گلز کالج میں شعبہ اردو کی صدر ڈاکٹر رضیہ پروین نے تمثلی مشاعرے اور کوی سمیلن کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اردو کے کویوں اور ہندی کے شاعروں نے جس طرح ہماری گنگا جمنی تہزیب کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے اس کو تاحیات بنائے رکھنا ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبات صلاحتیوں کو اجاگر کرنا ہی اس مشاعرے اور کوی سمیلن کا مقصد ہے۔