ETV Bharat / state

میڈیا کے سوالوں پر مرلی منوہر جوشی کی خاموشی

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قدآور رہنما اور وارانسی سے سابق رکن پارلیمان ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی نے آج وارانسی پہنچ کر ووٹ کیا۔

murali manohar joshi
author img

By

Published : May 19, 2019, 4:03 PM IST

مرلی منوہر جوشی نے وارانسی کے اردلی بازار میں واقع بوتھ نمبر 86 پی ایم کانوینٹ جونیئر ہائی اسکول پہنچ کر حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرلی منوہر جوشی ووٹ کرتے وقت اور ووٹ کرنے کے بعد خاموش رہے۔ میڈیا کے بار بار سوال کرنے پر بھی جوشی نے کچھ نہیں کہا اور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے۔

مرلی منوہر جوشی نے 2009 میں وارانسی سے لوک سبھا کا انتخاب لڑا تھا اور کامیاب ہوئے تھے۔ اس کے بعد 2014 میں وزیراعظم نریندر مودی نے بنارس سے انتخاب لڑا۔

پانچ برسوں تک مرلی منوہر جوشی نے بنارس کے عوام سے رابطہ جوڑنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ پیار نہیں ملا جس کی وجہ سے پارٹی نے 2014 میں ان کا ٹکٹ کاٹ دیا تھا۔

اس کے بعد مسلسل مودی حکومت آنے سے اپنی ہی پارٹی میں درکنار کیے جانے کے بعد جوشی ناراض تھے اور آہستہ آہستہ وہ پارٹی سے دور ہو گئے۔

آج وارانسی میں جب انہوں نے ووٹ دیا اور میڈیا ان سے یہ سوال کرتا رہا کہ آپ ناراض ہیں لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

جوشی نے ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ووٹنگ فیصد بڑھانے کی کوئی اپیل کی۔ ایک طرف جوشی نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ ان کی ناراضگی ابھی بھی پارٹی سے برقرار ہے تو دوسری طرف انہوں نے خود کو تنازع سے بھی دور رکھنے کی کوشش کی۔

مرلی منوہر جوشی نے وارانسی کے اردلی بازار میں واقع بوتھ نمبر 86 پی ایم کانوینٹ جونیئر ہائی اسکول پہنچ کر حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرلی منوہر جوشی ووٹ کرتے وقت اور ووٹ کرنے کے بعد خاموش رہے۔ میڈیا کے بار بار سوال کرنے پر بھی جوشی نے کچھ نہیں کہا اور اپنی گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے۔

مرلی منوہر جوشی نے 2009 میں وارانسی سے لوک سبھا کا انتخاب لڑا تھا اور کامیاب ہوئے تھے۔ اس کے بعد 2014 میں وزیراعظم نریندر مودی نے بنارس سے انتخاب لڑا۔

پانچ برسوں تک مرلی منوہر جوشی نے بنارس کے عوام سے رابطہ جوڑنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ پیار نہیں ملا جس کی وجہ سے پارٹی نے 2014 میں ان کا ٹکٹ کاٹ دیا تھا۔

اس کے بعد مسلسل مودی حکومت آنے سے اپنی ہی پارٹی میں درکنار کیے جانے کے بعد جوشی ناراض تھے اور آہستہ آہستہ وہ پارٹی سے دور ہو گئے۔

آج وارانسی میں جب انہوں نے ووٹ دیا اور میڈیا ان سے یہ سوال کرتا رہا کہ آپ ناراض ہیں لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

جوشی نے ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ووٹنگ فیصد بڑھانے کی کوئی اپیل کی۔ ایک طرف جوشی نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ ان کی ناراضگی ابھی بھی پارٹی سے برقرار ہے تو دوسری طرف انہوں نے خود کو تنازع سے بھی دور رکھنے کی کوشش کی۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.