ETV Bharat / state

Murder Attempt Case مختار انصاری 14 سال پرانے اقدام قتل کیس میں بری - غازی پور کے ایم پی ایم ایل اے عدالت

سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو غازی پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 14 سال پرانے اقدام قتل کیس میں بری کر دیا ہے۔ محمد آباد تھانہ میں مختار انصاری کے خلاف کپل دیو سنگھ قتل کیس میں پولیس نے 120B کے تحت نام شامل کیا تھا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 17, 2023, 3:33 PM IST

غازی پور: ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بدھ کو سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے مختار انصاری کو محمد آباد پولیس اسٹیشن میں درج 14 سال پرانے اقدام قتل کیس میں بری کر دیا ہے۔ کارندہ کے سواپور کے رہنے والے کپل دیو سنگھ 2009 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ دوسری جانب گینگسٹر کیس میں عدالت نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 20 مئی مقرر کی ہے۔ تحریری دلائل سننے کے بعد عدالت گینگسٹر کیس کا فیصلہ ہفتہ کو سنائے گی۔ کپل دیو سنگھ قتل کیس میں 2010 میں مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ میر حسن نے تھانہ محمد آباد میں 307 کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ مختار انصاری اس میں نامزد ملزم نہیں تھے۔ بلکہ بحث کے دوران اس کا نام 120B میں شامل کیا گیا، جب کہ اس معاملے کے اہم ملزم سونو کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے پر فریقین کے دلائل ختم ہو گئے۔

مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی نے یہ بھی بتایا کہ کرنڈا تھانہ علاقہ کے سواپور میں کپل دیو سنگھ کا قتل 2009 میں ہوا تھا۔ مختار انصاری اس وقت جیل میں تھے۔ لیکن، اس پر 120B کے تحت جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔ اس معاملے میں بھی عدالت نے مختار انصاری کو بری کر دیا ہے۔ مختار انصاری کے گینگسٹر کیس کے بارے میں وکیل لیاقت علی نے کہا کہ ایم پی ایم ایل کورٹ میں 19 اپریل کو فیصلے کے دن اے ڈی جی سی کریمنل نے تحریری دلائل کا موقع مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے تحریری دلائل کے لیے 27 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ 27 اپریل کو اے ڈی جی سی کریمنل نے عدالت میں تحریری دلیل کی کاپی پیش کی۔ اب گینگسٹر کیس کا فیصلہ 20 مئی کو سنایا جائے گا۔

غازی پور: ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بدھ کو سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے مختار انصاری کو محمد آباد پولیس اسٹیشن میں درج 14 سال پرانے اقدام قتل کیس میں بری کر دیا ہے۔ کارندہ کے سواپور کے رہنے والے کپل دیو سنگھ 2009 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ دوسری جانب گینگسٹر کیس میں عدالت نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 20 مئی مقرر کی ہے۔ تحریری دلائل سننے کے بعد عدالت گینگسٹر کیس کا فیصلہ ہفتہ کو سنائے گی۔ کپل دیو سنگھ قتل کیس میں 2010 میں مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ میر حسن نے تھانہ محمد آباد میں 307 کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ مختار انصاری اس میں نامزد ملزم نہیں تھے۔ بلکہ بحث کے دوران اس کا نام 120B میں شامل کیا گیا، جب کہ اس معاملے کے اہم ملزم سونو کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے پر فریقین کے دلائل ختم ہو گئے۔

مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی نے یہ بھی بتایا کہ کرنڈا تھانہ علاقہ کے سواپور میں کپل دیو سنگھ کا قتل 2009 میں ہوا تھا۔ مختار انصاری اس وقت جیل میں تھے۔ لیکن، اس پر 120B کے تحت جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔ اس معاملے میں بھی عدالت نے مختار انصاری کو بری کر دیا ہے۔ مختار انصاری کے گینگسٹر کیس کے بارے میں وکیل لیاقت علی نے کہا کہ ایم پی ایم ایل کورٹ میں 19 اپریل کو فیصلے کے دن اے ڈی جی سی کریمنل نے تحریری دلائل کا موقع مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے تحریری دلائل کے لیے 27 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ 27 اپریل کو اے ڈی جی سی کریمنل نے عدالت میں تحریری دلیل کی کاپی پیش کی۔ اب گینگسٹر کیس کا فیصلہ 20 مئی کو سنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Mukhtar Ansari Gangster Case مختار انصاری کے خلاف دو گینگسٹر کیسز کا فیصلہ 17 اور 20 مئی کو آئے گا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.