ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران عقیدت مندوں نے کہا کہ ہماری دلی خواہش تھی کہ حکومت بڑا امام باڑہ سے چھوٹا امام باڑہ تک موم زری کا جلوس نکالنے کی اجازت اس بنیاد پر دیتی کہ "صرف حسین آباد ٹرسٹ کے ملازمین ہی جلوس میں شامل ہوں گے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت محرم کو ہی کورونا کی بنیاد پر ختم کرنا چاہتی ہے۔"
امام باڑہ کے ملازمین نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک زمانے سے یہ تاریخی جلوس نکلتا آرہا ہے، لیکن امسال ایسا نہیں ہوا، جس کا ہمیں تا عمر ملال رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث جو فیصلہ ہمارے علماء کرام نے کیا ہے اور حکومت کی گائیڈ لائن میں جو ہدایات ہیں، ہم اس پر عمل کریں گے۔
لیکن ہماری خواہش تھی کہ صرف ٹرسٹ کے ملازمین ہی جلوس نکالتے تاکہ جو روایت چلی آرہی ہے، وہ قائم رہتی۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اس بار زری نہیں اٹھے گی، جلوس نہیں نکل سکتا، یہاں تک کہ گھروں میں تعزیہ آنے پر بھی پابندی ہے۔
مزید پڑھیں:
کورونا وبا: حیدرآباد کے عاشور خانوں میں احتیاطی اقدامات
مسلم سماج پوری کوشش میں ہے کہ روز عاشور تعزیہ اٹھانے کی اجازت انتظامیہ کی جانب سے مل جائے۔