ETV Bharat / state

میرٹھ: محرم میں مجالس کا خصوصی اہتمام

محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی امام بارگاہوں اور عزاخانوں میں مجالس کا سلسلہ جاری ہے۔

محرم میں مجالس کا اہتمام
author img

By

Published : Sep 4, 2019, 11:38 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 11:55 AM IST

میرٹھ میں چھوٹی منصبیہ کے نام سے مشہور امام بارگاہ ایک قدیم امام بارگاہ ہے۔ منصب علی خان نے سنہ 1866 میں اپنی جائیداد قوم و ملت کی خدمات کے لیے وقف کی تھی۔

منصبیہ عربی کالج کی تعمیر سے قبل ہی 1866 میں میرٹھ کے گھنٹہ گھر علاقے میں چھوٹی منصبیہ امام بارگاہ کی تعمیر عمل میں آئی اور وقف کی وصیت کے مطابق گذشتہ ڈیڑھ سو برس سے روایتی انداز میں ماہ محرم میں مجالس کا اہتمام کا جاتا ہے اور تبرکات تقسیم کیے جاتے ہیں۔

منصبیہ امام بارگاہ میں شہر کے لوگ مجلس میں شرکت کرتے ہیں، اس کے علاوہ دور دراز کے علاقوں سے بھی عزاداران شرکت کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انتظامیہ ایک محرم سے دس محرم تک دوپہر کے طعام کا بھی اہتمام کرتا ہے۔

محرم میں مجالس کا اہتمام

متولی باقر زیدی کا کہنا ہے کہ 'منصبیہ امام بارگاہ میں سنہ 1866 سے مجلس کا اہتمام ہوتا آرہا ہے، اسی طور طریقے کو برقرار رکھتے ہوئے آج بھی لوگوں کو روٹی اور دال کھانے میں دیا جاتا ہے جسے عوام نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ بطور تبرک بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ 'اُس زمانے میں مرحوم منصب علی تھے جنہوں نے عزاداران کے لیے اپنی جائیداد وقف کی تھی جہاں ہر برس محرم الحرام میں عوام کو دال روٹی کھانے میں دی جاتی ہے۔'

واضح رہے کہ چار محرم کو عزاخانوں میں امام مسلم کی شہادت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

میرٹھ میں چھوٹی منصبیہ کے نام سے مشہور امام بارگاہ ایک قدیم امام بارگاہ ہے۔ منصب علی خان نے سنہ 1866 میں اپنی جائیداد قوم و ملت کی خدمات کے لیے وقف کی تھی۔

منصبیہ عربی کالج کی تعمیر سے قبل ہی 1866 میں میرٹھ کے گھنٹہ گھر علاقے میں چھوٹی منصبیہ امام بارگاہ کی تعمیر عمل میں آئی اور وقف کی وصیت کے مطابق گذشتہ ڈیڑھ سو برس سے روایتی انداز میں ماہ محرم میں مجالس کا اہتمام کا جاتا ہے اور تبرکات تقسیم کیے جاتے ہیں۔

منصبیہ امام بارگاہ میں شہر کے لوگ مجلس میں شرکت کرتے ہیں، اس کے علاوہ دور دراز کے علاقوں سے بھی عزاداران شرکت کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انتظامیہ ایک محرم سے دس محرم تک دوپہر کے طعام کا بھی اہتمام کرتا ہے۔

محرم میں مجالس کا اہتمام

متولی باقر زیدی کا کہنا ہے کہ 'منصبیہ امام بارگاہ میں سنہ 1866 سے مجلس کا اہتمام ہوتا آرہا ہے، اسی طور طریقے کو برقرار رکھتے ہوئے آج بھی لوگوں کو روٹی اور دال کھانے میں دیا جاتا ہے جسے عوام نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ بطور تبرک بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ 'اُس زمانے میں مرحوم منصب علی تھے جنہوں نے عزاداران کے لیے اپنی جائیداد وقف کی تھی جہاں ہر برس محرم الحرام میں عوام کو دال روٹی کھانے میں دی جاتی ہے۔'

واضح رہے کہ چار محرم کو عزاخانوں میں امام مسلم کی شہادت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

Intro:محرم الحرام کے سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں میں امام بارگاہوں اور عزاخانوں میں مجالس کا سلسلہ جاری ہے.


Body:میرٹھ میں چھوٹی منصبیہ کے نام سے مشہور امام بارگاہ قدیمی امام بارگاہ ہے. منصب علی خان نے سن 1866 میں اپنی جائیداد قوم و ملت کی خدمات کے لئے وقف کی تھی. منصبیہ عربی کالج کی تعمیر سے قبل ہی 1866 میں میرٹھ گھنٹہ گھر علاقے میں چھوٹی منصبیہ امام بارگاہ کی تعمیر عمل میں آئی اور واقف کی وصیت کے مطابق گذشتہ ڈیڑھ سو سال سے اسی روایتی انداز میں ماہ محرم میں یہاں مجالس منعقد کی جاتی ہے اور تبرکات تقسیم کیے جاتے ہیں.

منصبیہ امام بارگاہ میں نہ شہر کو لوگ مجلس میں شرکت کرتے ہیں بلکہ دور دراز کے علاقوں سے بھی عزاداران شرکت کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انتظامیہ ایک محرم سے دس محرم تک دوپہر کے طعام کا بھی اہتمام کرتی ہے.

متولی باقر زیدی کا کہنا ہے کہ منصبیہ امام بارگاہ میں 1866ء سے مجلس کا اہتمام ہوتا آرہا ہے اسی طور طریقے کو برقرار رکھتے ہوئے آج بھی لوگوں کو روٹی اور دال کھانے میں دیا جاتا ہے جسے عوام نہ صرف رغبت سے پسند کرتی ہے بلکہ بطور تبرک بھی گھروں کو لے جاتے ہیں.

انہوں نے بتایا کہ اس زمانے میں مرحوم منصب علی تھے جنہوں نے عزاداران کے لیے وقف کیا تھا.اور ماہ محرم الحرام میں دال روٹی بھی عوام کھاتے تھے.

واضح رہے کہ آج چار محرم جسے عزاخانوں میں اما مسلم کی شہادت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے ان کے دو بیٹوں کی بھی آج ہی دن شہادت ہوئی تھی.




Conclusion:بائٹ سبن میاں تاریخ جانکار.
بائٹ باقر زیدی متولی
Last Updated : Sep 29, 2019, 11:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.