میرٹھ میں چھوٹی منصبیہ کے نام سے مشہور امام بارگاہ ایک قدیم امام بارگاہ ہے۔ منصب علی خان نے سنہ 1866 میں اپنی جائیداد قوم و ملت کی خدمات کے لیے وقف کی تھی۔
منصبیہ عربی کالج کی تعمیر سے قبل ہی 1866 میں میرٹھ کے گھنٹہ گھر علاقے میں چھوٹی منصبیہ امام بارگاہ کی تعمیر عمل میں آئی اور وقف کی وصیت کے مطابق گذشتہ ڈیڑھ سو برس سے روایتی انداز میں ماہ محرم میں مجالس کا اہتمام کا جاتا ہے اور تبرکات تقسیم کیے جاتے ہیں۔
منصبیہ امام بارگاہ میں شہر کے لوگ مجلس میں شرکت کرتے ہیں، اس کے علاوہ دور دراز کے علاقوں سے بھی عزاداران شرکت کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انتظامیہ ایک محرم سے دس محرم تک دوپہر کے طعام کا بھی اہتمام کرتا ہے۔
متولی باقر زیدی کا کہنا ہے کہ 'منصبیہ امام بارگاہ میں سنہ 1866 سے مجلس کا اہتمام ہوتا آرہا ہے، اسی طور طریقے کو برقرار رکھتے ہوئے آج بھی لوگوں کو روٹی اور دال کھانے میں دیا جاتا ہے جسے عوام نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ بطور تبرک بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'اُس زمانے میں مرحوم منصب علی تھے جنہوں نے عزاداران کے لیے اپنی جائیداد وقف کی تھی جہاں ہر برس محرم الحرام میں عوام کو دال روٹی کھانے میں دی جاتی ہے۔'
واضح رہے کہ چار محرم کو عزاخانوں میں امام مسلم کی شہادت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔