سی اے اے اور این آر سی کے خلاف 20 دسمبر کو میرٹھ میں ہوئے احتجاجی مظاہرے کے بعد شہر کے کئی علاقوں میں تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔
اس معاملے میں پولیس نے 56 افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا، ان میں سے کئی معاملوں میں پولیس نے غیر منصفانہ اور جانب دارانہ طریقہ سے کارروائی کو انجام دیا تھا لیکن سنگین دفعات میں معاملہ درج ہونے کے سبب ان میں زیادہ تر افراد کو اب تک ضمانت نہیں مل سکی ہے اور یہ افراد گزشتہ 6 ماہ سے جیل میں بند ہیں۔
ایسے ہی ایک معاملے میں ملزم بنائے گئے ساٹھ برس کے بیمار بزرگ محمد اقرار کی ضمانت سیشن کورٹ کے بعد ہائی کورٹ سے بھی خارج ہونے کے سبب اب تک ان کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔ جبکہ محمد اقرار کے وکلاء کا کہنا ہے کہ تشدد معاملے میں پولیس کی ایف آئی آر سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر جھوٹی ثابت ہو رہی ہے۔ لیکن اس سب كو با وجود اقرار كو ضمانت نہیں مل پا رہی ہے۔
ملک میں كورونا وائرس کے انفیکشن كو دیکھتے ہوئے زیادہ تر ملزمان كو ضمانت دے دی گئی تھی لیکن ساٹھ برس کے بیمار بزرگ اقرار کو ابھی بھی ضمانت ملنے کا انتظار ہے۔ ایسے حالات میں اقرار کے اہل خانہ حکومت سے ان کی جلد رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔