ETV Bharat / state

کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان

رواں ماہ 17 تاریخ سے کانوڑ یاترا کی شروعات ہوگی۔ یاترا میں شامل رام اور شیو کے عقیدت مند میرٹھ سے ہوتے ہوئے ریاست اتراکھنڈ کے ہریدوار شہر کا رخ کرتے ہیں۔

author img

By

Published : Jul 8, 2019, 8:14 PM IST

کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان


ہندو مذہب کے مطابق رام اور شیو کے عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ جو شخص ان پر گنگا جل چڑھائے اس کی نجات ہوگی۔

میرٹھ کا ایک مسلم خاندان ایسا بھی ہے جو دہائیوں سے راون کا مجسمہ اور کانوڑیا بناتے آرہا ہے۔ اس خاندان کے تمام افراد کانوڑیا بنانے میں ماہر ہیں۔

کانوڑیا بنانے والے محمد سہیل کا کہنا ہے کہ 'ان کا پورا خاندان ایک مہینہ قبل کاونڑیا بنانے میں مصروف ہو جاتا ہے اور پورے عقیدت جوش و جذبے کے ساتھ کانوڑ کو تیار کرتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ہر برس رام اور شیو کے عقیدت مندوں کے ہاتھ ریاست اتراکھنڈ کے دہرادون میں کانوڑ فروخت کرتا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ہمارے دادا پردادا بھی کانوڑ بنانے کی صنعت سے وابستہ تھے۔

کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان

محمد سہیل کہتے ہیں کہ رام اور شو کے عقیدت مند میرٹھ سے ہوتے ہوئے دہرادون جاتے ہیں۔ بچے بوڑھے نوجوان سبھی اس یاترا میں شامل ہوتے ہیں۔ اسی اعتبار سے کانوڑ کے وزن کا خیال رکھا جاتا ہے۔ کانوڑ میں لکڑیوں کی زیادتی کی وجہ سے وزن دار ہو جاتا ہے اس کے پیش نظر اس بار لوہے کے پائپ کو استعمال کیا گیا ہے جو کم وزنی ہونے کے ساتھ مضبوط بھی ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ وہ یہ کام دل سے کرتے ہیں اور برادران وطن کے جذبات کا خیال بھی رکھتے ہیں۔ وہ کوشش کرتے ہیں کہ اس کام کو پورے لگن اور جذبے کے ساتھ انجام دے سکیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہرادون میں میں سبھی بھولا بھائی مجھے ادب کے ساتھ پکارتے ہیں اور بہتر حسن سلوک کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ کاروباری نقطہ نظر سے ہٹ کر ان کا عقیدہ ہندو-مسلم اتحاد کو فروغ دینا ہے۔

محمد سہیل بتاتے ہیں کہ مختلف قسم کے کانوڑ بنائے جاتے ہیں جس کی قیمت تین سو سے لے کر 20 ہزار روپے تک ہے۔


ہندو مذہب کے مطابق رام اور شیو کے عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ جو شخص ان پر گنگا جل چڑھائے اس کی نجات ہوگی۔

میرٹھ کا ایک مسلم خاندان ایسا بھی ہے جو دہائیوں سے راون کا مجسمہ اور کانوڑیا بناتے آرہا ہے۔ اس خاندان کے تمام افراد کانوڑیا بنانے میں ماہر ہیں۔

کانوڑیا بنانے والے محمد سہیل کا کہنا ہے کہ 'ان کا پورا خاندان ایک مہینہ قبل کاونڑیا بنانے میں مصروف ہو جاتا ہے اور پورے عقیدت جوش و جذبے کے ساتھ کانوڑ کو تیار کرتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ہر برس رام اور شیو کے عقیدت مندوں کے ہاتھ ریاست اتراکھنڈ کے دہرادون میں کانوڑ فروخت کرتا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ہمارے دادا پردادا بھی کانوڑ بنانے کی صنعت سے وابستہ تھے۔

کانوڑ بنانے والا مسلم خاندان

محمد سہیل کہتے ہیں کہ رام اور شو کے عقیدت مند میرٹھ سے ہوتے ہوئے دہرادون جاتے ہیں۔ بچے بوڑھے نوجوان سبھی اس یاترا میں شامل ہوتے ہیں۔ اسی اعتبار سے کانوڑ کے وزن کا خیال رکھا جاتا ہے۔ کانوڑ میں لکڑیوں کی زیادتی کی وجہ سے وزن دار ہو جاتا ہے اس کے پیش نظر اس بار لوہے کے پائپ کو استعمال کیا گیا ہے جو کم وزنی ہونے کے ساتھ مضبوط بھی ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ وہ یہ کام دل سے کرتے ہیں اور برادران وطن کے جذبات کا خیال بھی رکھتے ہیں۔ وہ کوشش کرتے ہیں کہ اس کام کو پورے لگن اور جذبے کے ساتھ انجام دے سکیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہرادون میں میں سبھی بھولا بھائی مجھے ادب کے ساتھ پکارتے ہیں اور بہتر حسن سلوک کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ کاروباری نقطہ نظر سے ہٹ کر ان کا عقیدہ ہندو-مسلم اتحاد کو فروغ دینا ہے۔

محمد سہیل بتاتے ہیں کہ مختلف قسم کے کانوڑ بنائے جاتے ہیں جس کی قیمت تین سو سے لے کر 20 ہزار روپے تک ہے۔

Intro:رواں ماہ 16 تاریخ سے کاوڑ یاترا کی شروعات ہو جائے گی یہ اس رام اور شیو کے عقیدت مند پورے ریاست سے میرٹھ ہوتے ہوئے ریاست اتراکھنڈ کے ہریدوار شہر کا رخ کرتے ہیں.


Body:ہندو مذہب کی تہوار دسہرہ میں راون کا مجسمہ اور کاوڑ یاتریو کے لیے میرٹھ میں رہنے والے ایک مسلم خاندان نسل در نسل کاوڑ کی صنعت سے وابستہ ہیں.

محمد سہیل کا کہنا ہے کہ ان کا پورا خاندان ان کاوڑ کی تیاریوں میں ایک مہینہ قبل مصروف ہو جاتا ہے اور پورے عقیدت جوش و جذبے کے ساتھ کاوڑ کو تیار کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ہر برس رام اور شیو کے عقیدت مند کے ہاتھ ریاست اتراکھنڈ کے دہرادون میں لے جاکر فروخت کرتا ہوں.

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ہمارے دادا پردادا بھی کاوڑ بنانے کی صنعت میں مصروف تھے اور اسی جذبے کے ساتھ ہم اس کام کو کرتے ہیں.

محمد سہیل کہتے ہیں پورے ریاست سے رام اور شو کے عقیدت مند میرٹھ ہوتے ہوئے دہرادون جاتے ہیں ایسے میں بچے بوڑھے نوجوان سبھی اس یاترا میں شامل ہوتے ہیں. اسی اعتبار سے کاوڑ کے وزن کا خیال رکھا جاتا ہے. کاوڑ میں لکڑیوں کی زیادتی کی وجہ سے وزن دار ہو جاتا ہے اس کے پیش نظر اس بار لوہے کے پائپ کو استعمال کیا گیا ہے جو کم وزنی بھی ہیں مضبوط بھی ہیں.

انہوں نے بتایا کہ مسلم ہندو کے جذبے کو ایک طرف رکھ کر کے گنگا جمنی تہذیب کے تحت یہ کام کرتے ہیں اور پورے جوش وجذبے کے ساتھ یہ کام کرتے ہیں.

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہرادون میں میں سبھی بھولا بھائی مجھے تہذیب اور ادب کے ساتھ پکارتے ہیں اور حسن سلوک کرتے ہیں. کاروباری نقطہ نظر سے ہٹ کر ان کا عقیدہ کاوڑ کی صنعت کاری میں میں ہندومسلم اتحاد کو فروغ دینا ہے
محمد سہیل بتاتے ہیں کہ مختلف قسم کے کاوڑ بنائے جاتے ہیں جس کی قیمت تین سو سے لے کر کے 20 ہزار تک کے ہے.

آپ کو بتا دیں کہ ہندو مذہب کے مطابق رام اور شیو کے عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ جو شخص ان پر گنکا جل چڑھائے اس کی ان کے ساتھ نجات ہوگی.


Conclusion:محمد سہیل کاوڑ کاریگر
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.