ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خان اور ممبر اسمبلی تزائین فاطمہ کو ان کے آئینی عہدے کا پاس رکھتے ہوئے پولیس کی خصوصی جیپ میں لایا گیا جبکہ بیٹے عبداللہ اعظم کو رکن اسمبلی کی رکنیت رد ہو جانے کی وجہ سے عام قیدیوں والی گاڑی میں سوار کرکے لایا گیا۔ اس دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
رکن پارلیمان اعظم خان، ان کی اہلیہ و ممبر اسمبلی ڈاکٹر تزائین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم سیتاپور جیل سے بحث کے لیے رامپور پہنچ گئے ہیں۔ وہ 26 فروری سے عدالتی تحویل میں ہیں۔ اعظم خان اور ان کے اہل خانہ کو ایک دن رامپور میں رکھا گیا تھا اس کے بعد سیکیورٹی میں رخنہ کے مد نظر اگلے دن سیتاپور جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ منتقلی کے معاملے پر اعظم خان کے دفاعی وکیل خلیل اللہ خان نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے منتقلی کے عمل کے خلاف کورٹ میں جانچ کی درخواست لگا دی تھی۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ نے رامپور کی جیل انتظامیہ اور اسٹیٹ کاؤنسل کو جواب داخل کرنے کے ساتھ ہی بحث کے لیے عدالت میں طلب کیا تھا۔
وہیں سیتاپور جیل میں قید اعظم خان، اہلیہ تزائین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ کو بھی بحث کے لیے رامپور کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ سخت سیکیورٹی کے درمیان اعظم خاں اور ان کے اہل خانہ کو رامپور لایا گیا۔
اس دوران رامپور میں بھی سیکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ مرادآباد سے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن سمیت بڑی تعداد میں اعظم خان کے حامی بھی کورٹ کے ارد گرد جمع ہیں۔ کورٹ میں بحث جاری ہے، میڈیا کو کورٹ سے کافی دوری پر ہی روک دیا گیا ہے۔