بریلی: نیپال کی ایک عدالت نے بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت سے فتویٰ لیکر ایک شرعی معاملے میں فیصلہ سنایا Mosque Controversy in Nepal ہے۔
اطلاعات کے مطابق نیپال میں ایک وقف مسجد کا تنازعہ عدالت میں زیر التوا تھا۔ عدالت نے درگاہ اعلیٰ حضرت پر سُنی بریلوی مرکز کے فتوے کی بنیاد پر اس معاملے کو نمٹایا ہے۔ نیپال کی عدالت نے دونوں فریقوں سے شرعی حکم کی بنیاد پر درگاہ اعلیٰ حضرت سے فتویٰ لانے کا ہدایت دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ قبل زمین دینے والے شخص کے پڑپوتے نے مسجد کو اپنی ذاتی ملکیت ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ اُس نے کہا کہ مسجد کی زمین چونکہ اُس کے اجداد نے وقف کی تھی۔ لہذا، وہ جس شخص کو چاہےگا، اُسی کو نماز ادا کرنے کی اجازت دےگا۔
اس معاملے کے بعد مقامی افراد نے زمین عطیہ کرنے والے کے پڑپوتے کی ضد کے خلاف نیپال کی بانکے پرسپور کی عدالت میں ایک ؑرضی داخل کی، عدالت نے معاملے کی سماعت کے ابتدائی دور میں ہدایت کی کہ اس معاملے میں اتر پردیش کے ضلع بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت سے فتوے کو طور پر دونوں فیرقین شرعی حکم لیکر آئیں۔ اس پر 14/ فروری سنہ 2022 کو دونوں فریقین نے دارلافتاء منظر اسلام کے سینئر استاد مفتی سلیم نوری سے فتویٰ کے لیے رابطہ کیا۔
مزید پڑھیں:
17 فروری کو دارالافتاء منظر اسلام کے مفتی افروز عالم نوری، مفتی سید کفیل احمد ہاشمی، مفتی محمد ایوب خان نوری اور مفتی محمد سلیم بریلوی کے پینل نے درگاہ کے سربراہ حضرت سبحانی میاں کے سامنے فتوے کا شرعی حکم پیش کرتے ہوئے فتویٰ دونوں فریقین کے سپرد کر دیا۔