مرادآباد میں خواتین نے احتجاج کر کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو خواتین کو تحفظ اور مفت تعلیم مہیا کرانے کی مانگ کی۔ اس سلسلے میں انہوں نے مرادآباد کے ڈی ایم راکیش کمار سنگھ کو ایک میمورنڈم بھی دیا۔ خواتین کا مطالبہ ہے کہ ریاست میں آئے دن خواتین کے ساتھ ہو رہی جنسی زیادتی پر روک لگانے کے لیے حکومت کو سخت سے سخت قدم اٹھانے چاہیے۔
اس احتجاج میں حصہ لینے آئی نکہت انجم نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس معاشرہ میں 'بیٹیاں انمول ہیں' کا نعرہ دیا جاتا ہے، اسی معاشرہ میں بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ روزانہ چھیڑ چھاڑ جیسے معاملے میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ پانچ سے دس برس تک کی معصوم لڑکیوں کو بھی اس طرح کے واقعہ سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
وہیں، سنگیتا سینی نے بتایا کہ خواتین کو خودمختار بنانے کے لیے تعلیم کی اشد ضرورت ہے۔ لہذا حکومت کو خواتین کو فری ایجوکیشن مہیا کرائی جائے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی سالانہ رپورٹ 2020 کے مطابق اترپردیش میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ جرائم (59،853) درج کیے گئے ہیں، جو ملک بھر میں اس طرح کے معاملات کا 14.7 فیصد رہا ہے۔ پوکسو ایکٹ کے تحت چھوٹی بچیوں کے خلاف ہو رہے جرائم کی سب سے زیادہ تعداد 7 ہزار 444 اترپردیش میں ہی درج کی گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں اترپردیش میں سب زیادہ جہیز کے معاملات 2 ہزار 410 درج کیے گئے ہیں، جن کی شرح فی لاکھ آبادی میں 2.2 فیصد ہے۔