صد سالہ تقریبات کے موقع پر جاری صدی نمبر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ کے حساب سے اہم بتایا جارہا ہے۔ ماہنامہ تہذیب الاخلاق کے مدیر محمد سعود عالم قاسمی نےخصوصی گفتگو میں بتایا کہ یہ علی گڑھ اور علی گڑھ تحریک کا واحد ترجمان ہے۔ اردو میں اور اس کی اشاعت بھی اچھی ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں کے علاوہ دنیا میں جہاں جہاں بھی علیگ پائے جاتے ہیں وہاں یہ پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سو سال ہونے پر یہ طے کیا گیا کہ تہذیب الاخلاق کا صدی نمبر نکالا جائے اور یونیورسٹی کے تمام مرکز کی ایک تاریخ مرتب ہوجائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کی کوئی ایسی تاریخ نہیں ملتی جو اب تک کی تعلیمی سفر کو کور کرتی ہو تو یونیورسٹی کے تمام شعبہ، اسکول، کالج، فیکلٹی کے ڈین، چیئرمین اور پرنسپل کو لکھا گیا کہ وہ اپنے اپنے شعبہ کی تاریخ ایک ترقی کو لکھ کر دیں۔ پھر بہت سے لوگوں نے ہمت کی اور وہ رسالہ مرتب ہوا جو آپ کے سامنے ہیں۔
محمد سعود عالم نے کہا کہ صدی نمبر کے نام سے جس میں یونیورسٹی کے تمام شعبہ کالج مرکز کی تاریخ ترقی مشن اور وژن کا تذکرہ ہے جو اگلے سو سالوں میں آنے والی نسلوں کی رہنمائی کرے گا۔
آپ کو کس سمت میں کام کرنا ہے۔ ملک، قوم اور یونیورسٹی کو آگے بڑھانے کے لیے کیا کرنا ہے۔ جس حوصلے سے آپ کے بزرگوں نے یونیورسٹی کو قائم کیا، اسی حوصلے سے آپ کو آئندہ تعلیم اور ثقافت کو سفر طے کرنا ہے۔
اے ایم یو اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ اب ہمارے جو ادارے ہیں، جیسے تہذیب الاخلاق ہے جس کو سرسید نے 1870 میں شروع کیا۔ اس کا صدی نمبر آیا ہے، یہ اچھی بات ہے۔ صدی موقع پر علمی دنیا میں علمی ذخیرے میں اضافہ ہونا چاہیے اور اور یہ کوشش قابل تحسین ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیر اعظم کو مہمان خصوصی بنانا وی سی کی موقع پرستی: اے ایم یو طلبہ
ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید کہا میں تہذیب الاخلاق کے مدیر پروفیسر سعود صاحب کو ان کی اس کوشش کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔