ETV Bharat / state

'ماسک میں نمی کا باعث ہے بلیک فنگس' - اس طرح کے انفکشن کے ہونے کے امکانات

ملک میں کووڈ-19کے مریضوں میں میوکورمائے کوسس(بلیک فنگس) کے معاملوں میں اضافہ کو ماسک میں نمی کا ہونا مانا جا رہا ہے۔

Mask
ماسک
author img

By

Published : May 21, 2021, 5:53 PM IST

ضلع سہارنپور کے سینئر آنکھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر ایس ایس لال نے آج یواین آئی سے بات چیت میں کہا کہ بلیک فنگس نامی اس بیماری کے پیچھے لمبے وقت تک استعمال کیا گیا ماسک بھی ایک وجہ ہو سکتا ہے۔ ماسک پر جمع ہونے والی گندگی کی وجہ سے آنکھوں میں فنگس انفکشن ہونے کے امکانات ہیں۔ ماسک میں نمی ہونے پر بھی اس قسم کا انفکشن ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر لال نے بتایا کہ آئی سی یو میں زیر علاج کووڈ۔19مریض کو لمبے وقت تک علاج کے وقت لگائے جارہے آکسیجن کی وجہ بھی یہ فنگس انفکشن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ مریضوں کو اسٹیرائیڈ کی ہائی ڈوز دی جاتی ہے۔ تب مریض کا شوگرلیول بڑھنے سے اس طرح کے انفکشن کے ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر لال نے بتایا کہ فنگس کے انفکشن کا آغاز ناک سے ہوتا ہے۔ ناک سے براون یالا ل رنگ کامیوکس جب باہرنکلتا ہے تو یہ شروعاتی علامت بلیک فنگس مانا جاتا ہے پھر یہ دھیرے دھیرے آنکھوں میں پہنچ جاتا ہے۔ آنکھوں میں لال پن، ڈسچارج ہونا، کنجکٹیوائٹس کے علامات اس بیماری میں ابھرتے ہیں۔ آنکھوں میں کافی درد ہوتا ہے اور پھر آنکھوں کی روشنائی پوری طرح سے ختم ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سہارنپور: اے بی وی پی کارکنوں نے ماؤنوازوں کا پتلہ نذر آتش کیا

انہوں نےکہا کہ میڈیکل کالج میں بلیک فنگس کےعلاج کے معقول انتظامات کئے گئے ہیں۔ علاج وقت پر ہونے سے مریض کو بچایا جاسکتا ہے۔ضلع اسپتال میں ہی تعینات آنکھوں کے ڈاکٹر کیشو سوامی نے بتایا کہ فنگس ماحولیات میں پایا جاتا ہے۔ بارش کے موسم میں بلیک فنگس پھیلنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ کووڈ۔19 سے صحت یاب ہوئے لوگ یومیہ ماسک کو ڈیٹال سے دھوکر دھوپ میں سوکھنے کے بعد ہی پہنیں۔

یو این آئی

ضلع سہارنپور کے سینئر آنکھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر ایس ایس لال نے آج یواین آئی سے بات چیت میں کہا کہ بلیک فنگس نامی اس بیماری کے پیچھے لمبے وقت تک استعمال کیا گیا ماسک بھی ایک وجہ ہو سکتا ہے۔ ماسک پر جمع ہونے والی گندگی کی وجہ سے آنکھوں میں فنگس انفکشن ہونے کے امکانات ہیں۔ ماسک میں نمی ہونے پر بھی اس قسم کا انفکشن ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر لال نے بتایا کہ آئی سی یو میں زیر علاج کووڈ۔19مریض کو لمبے وقت تک علاج کے وقت لگائے جارہے آکسیجن کی وجہ بھی یہ فنگس انفکشن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ مریضوں کو اسٹیرائیڈ کی ہائی ڈوز دی جاتی ہے۔ تب مریض کا شوگرلیول بڑھنے سے اس طرح کے انفکشن کے ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر لال نے بتایا کہ فنگس کے انفکشن کا آغاز ناک سے ہوتا ہے۔ ناک سے براون یالا ل رنگ کامیوکس جب باہرنکلتا ہے تو یہ شروعاتی علامت بلیک فنگس مانا جاتا ہے پھر یہ دھیرے دھیرے آنکھوں میں پہنچ جاتا ہے۔ آنکھوں میں لال پن، ڈسچارج ہونا، کنجکٹیوائٹس کے علامات اس بیماری میں ابھرتے ہیں۔ آنکھوں میں کافی درد ہوتا ہے اور پھر آنکھوں کی روشنائی پوری طرح سے ختم ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سہارنپور: اے بی وی پی کارکنوں نے ماؤنوازوں کا پتلہ نذر آتش کیا

انہوں نےکہا کہ میڈیکل کالج میں بلیک فنگس کےعلاج کے معقول انتظامات کئے گئے ہیں۔ علاج وقت پر ہونے سے مریض کو بچایا جاسکتا ہے۔ضلع اسپتال میں ہی تعینات آنکھوں کے ڈاکٹر کیشو سوامی نے بتایا کہ فنگس ماحولیات میں پایا جاتا ہے۔ بارش کے موسم میں بلیک فنگس پھیلنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ کووڈ۔19 سے صحت یاب ہوئے لوگ یومیہ ماسک کو ڈیٹال سے دھوکر دھوپ میں سوکھنے کے بعد ہی پہنیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.