ریاست اترپردیش کے ضلع باندہ کی رہائشی اور مس انڈیا تاج پرنسز کا خطاب جیتنے والی ریا ریکوار کی والدہ نے ہفتہ کی شام اپنے گھر میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔ اسی دوران والدہ کی خودکشی کے معاملے میں ریا اور ان کے اہل خانہ نے پولیس پر ذہنی ہراسانی کا الزام لگاکر ٹراما سنٹر میں خوب ہنگامہ کیا۔ اطلاع ملنے پر سی او کثیر تعداد میں پولیس فورس کے ساتھ ٹراما سنٹر پہنچے، جہاں انہوں نے پورے معاملے کی چھان بین کے بعد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد لوگوں نے ہنگامہ بند کیا۔
ہنگامہ آرائی کرنے والوں کا الزام ہے کہ ریا کا بھائی 2 دن سے لاپتہ تھا، اس سلسلے میں ان کی والدہ صبح اپنے بھائی کے ساتھ کوتوالی پہنچیں، جہاں پولیس نے انہیں کوتوالی میں بٹھاکر ذہنی طور پر ہراساں کیا، جس کے بعد دیر شام ان کی والدہ گھر پہنچیں اور انہوں نے خودکشی کرلی، فی الحال اس پورے معاملے میں پولیس نے متوفی کی لاش کو اپنے قبضہ میں لےکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے اور معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
سارا معاملہ شہر کوتوالی کے علاقے ماوی بائی کا ہے، جہاں مس انڈیا تاج پرنسز کا اعزاز حاصل کرنے والی ریا ریکوار کی والدہ نے ہفتے کی شام اپنے گھر میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی، جیسے ہی ریا اور ان کے اہل خانہ کو واقعہ کی اطلاع ملی، وہ سب متوفیہ کو پھانسی کے پھندے سے نیچے اتار کر ٹراما سینٹر لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے ان کو مردہ قرار دے دیا، جس کے بعد اہل خانہ نے ٹراما سینٹر میں ہنگامہ کھڑا کردیا، اہل خانہ نے پولیس پر ذہنی ہراسانی کا الزام لگایا۔ ہنگامے کے دوران سی او آر کے سنگھ پولیس فورس کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے اہل خانہ کو کارروائی کو یقین دہانی کراکے ان کی ناراضی کو دور کیا۔