مرادآباد: اترپردیش کے مرادآباد کے بھگت پور تھانہ علاقہ کے گاؤں کا یہ واقعہ ہے، یہاں رہنے والے کسان کی 14 سالہ بیٹی کے ساتھ تقریباً 3 ماہ قبل گاؤں کے بٹو سنگھ نے گھر میں گھس کر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ شور مچانے پر ملزمان فرار ہو گئے۔ لڑکی کے والد نے رپورٹ درج کرائی تھی۔ تب سے ملزمان فیصلہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ ملزمان نے بدلے کی کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کے بھائی کا پرائیوٹ پارٹ کاٹ ڈالا۔ اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ مقامی باشندوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ Miscreants Cut Private Part Of A Student In Moradabad In Uttar Pradesh
اس وقت معصوم کی حالت تشویشناک ہے، مقتول کے والد کا کہنا ہے کہ 31 دسمبر کو ان کا 12 سالہ اکلوتا بیٹا وہ کھیت میں کھاد ڈال کر گھر واپس آ رہا تھا۔ راستے میں ملزم بٹو اور اس کے دو بھائیوں اور ایک دوست بنٹی اسے گھسیٹ کر کھیت میں لے گئے اور تیز دھار ہتھیار سے اس کے عضو تناسل کو کاٹ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Body Of A Girl With Her Head Crushed ایسٹرن پیریفرل ہائی وے پر سر کچلی ہوئی لڑکی کی لاش ملنے سے سنسنی
والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا خصیہ مکمل طور پر کٹ چکا ہے، فی الحال بچے کو مراد آباد کے ایپکس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بھگت پور پولیس اسٹیشن میں تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Miscreants Cut Private Part Of A Student In Moradabad In Uttar Pradesh