پولیس نے چار نامزد اور 40 نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
دراصل بی جے پی اور ہندو تنظیم کے رہنما علی گڑھ کے مرکزی مقام سینٹر پوائنٹ پر کل جمع ہوئے اور ہنومان چالیسا کا پاٹھ کیا۔ یہ لوگ شہریت ترمیمی قانون کی منظوری کی حمایت میں جمع ہوئے تھے۔
طالب علم رہنما آدتیہ پنڈت نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کے ذریعہ لایا گیا سی اے اے بہت اچھا قانون ہے۔ پڑوسی ممالک میں تشدد کا نشانہ بننے والے اقلیتوں کو اس قانون کے تحت ہندوستان کی شہریت دی جائے گی۔ اسی ترتیب میں ہم نے آج ہنومان چالیسا پڑھا ہے۔ ہم نے خدا سے بھی دعا کی ہے کہ مودی جی اور امیت شاہ بھی اسی عزم کے ساتھ فیصلے کرتے رہیں اور ہمارے ساتھ آج یہاں مسلم لوگوں نے بھی سی اے اے کا خیرمقدم کیا اور وہ بھی ہمارے ساتھ شامل رہے'۔
اس معاملے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے سی (سول لائن) نے بتایا کہ 'علی گڑھ کے سینٹر پوائنٹ علاقے میں بی جے پی کے ضلعی ترجمان نشیت شرما، طلبہ رہنما دیپک شرما، ہندو مذہبی رہنما آدتیہ پنڈت، شیلندر پال سنگھ کے ساتھ 40 نامعلوم افراد کے خلاف دفع 144 کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کے تحت مقرمہ درج گیا ہے کیونکہ انہوں نے عوامی سڑک پر ہنومان چالیسہ کی تلاوت کی ہے'۔