علی گڑھ: 2002 کے گجرات فسادات کے دوران ایک مسلم خاتون بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے افراد کو قتل کرنے والے 11 مجرموں کی رہائی کرنے والے گجرات حکومت کے فیصلے کے خلاف پرچم پارٹی آف انڈیا کے ایک وفد نے علیگڑھ انتظامیہ کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا۔Bilkis Bano Case
پرچم پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ناظم الہی نے بتایا ہم نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (اے ڈی ایم) کو ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے جس میں ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طرح سے گجرات حکومت نے بلقیس بانو کیس معاملے کے مجرموں کو رہا کر دیا ہے، 'ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پرچم پارٹی آف انڈیا اس اقدام کی مذمت کرتا ہے اسی لے ہم نے صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مجرموں کی سزا کی معافی کو منسوخ کیا جائے اور ان تمام مجرموں کو دوبارہ جیل میں ڈالا جائے۔
ناظم نے مزید بتایا کہ اب ملک کے انصاف اور ضمیر کے ادارے کے سامنے ایک خاموش سوال یہ ہے کہ کیا عصمت دری اور قتل کی لرزہ خیز وارداتیں انجام دینے والے مجرم رہائی اور باعزت بری ہونے کے مستحق ہیں۔ ان حالات میں پرچم پارٹی آف انڈیا صدر جمہوریہ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور ان مجرموں کی سزا کی بلاجواز معافی کو منسوخ کریں۔ ہم آپ کے اس اقدام کے مشکور ہوں گے جس سے انصاف کے نظام پر اہل وطن کا اعتماد بڑھے گا۔'
یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Case سپریم کورٹ کی گجرات حکومت کو نوٹس