ETV Bharat / state

Memorundom Against Haryana Violence نوح تشدد کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ

author img

By

Published : Aug 2, 2023, 8:13 PM IST

پرچم پارٹی آف انڈیا نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم ضلع علیگڑھ ضلع انتظامیہ کو دیا جس میں انہوں نے ہریانہ کے نوح اور گروگرام میں فرقہ وارانہ فسادات کی منصفانہ تحقیقات کرکے مجرموں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

نوح تشدد کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ، صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا
نوح تشدد کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ، صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا
نوح تشدد کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ، صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا

علی گڑھ:پرچم پارٹی آف انڈیا کے یوتھ قومی صدر سید ناظم علی نے صحافیوں کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا ہمنے میمورنڈم میں کہا ہے کہ 31 جولائی کو ہریانہ کے میوات ضلع میں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی جانب سے ایک یاترا نکالی گئی۔ اس یاترا کا ہندو مذہب سے کوئی تعلق نہیں تھا اور یہ صرف سیاسی یاترا تھی، پھر بھی اسے شوبھا یاترا جیسا مذہبی نام دیا گیا۔

وہیں یاترا میں شامل ہونے کی اپیل ایک ایسے شخص کی جانب سے کی گئی جو ایک گھناؤ نے قتل کیس میں مطلوب اور مفرور تھا، یہی نہیں ایک طرح سے سسٹم کو چیلنج کرتے ہوئے مونو مانیسر نامی اس شخص نے خود اس جلوس میں شرکت کی بات کی، ان سبھی باتوں سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ جلوس کا مقصد کیا تھا اور کس نے فساد کی منصوبہ بندی کی تھی۔

31 جولائی کو جب بجرنگ دل جیسی تنظیموں کا ایک مبینہ جلوس میوات کے مسلم اکثریتی علاقہ سے گزرا تو ڈی جے پر اشتعال انگیز نعرے، سڑکوں پر گالی گلوچ اور گانے بجائے گئے۔ اسکے بعد اس علاقہ میں تشدد پھوٹ پڑا۔ یہ تشدد نوح اور گروگرام تک پھیل گیا۔ گھروں، دکانوں، مساجد کو آگ لگانے کی خوفناک خبریں منظر عام پر اڑہی ہیں، اس تشدد میں متعدد افراد کی جان جا چکی ہے وہیں گروگرام کے سیکٹر 57؍میں دو سو سے زیادہ لوگوں کے ہجوم نے ایک مسجد پر حملہ کیا، اسے آگ کے حوالے کردیا اور امام کو ہلاک کر دیا، اس تشدد سے ملک کی شبیہ خراب ہوئی ہے اور کروڑوں کا نقصان ہوا ہے اور ایک خاص طبقہ کو خوفزدہ کیا ڈرایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Communal riots in Haryana ہریانہ کے فرقہ وارانہ فسادات قابل مذمت: جماعت اسلامی ہند

علیگڑھ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم)، سدھیر کمار نے میمورنڈم حاصل کر نے کے بعد بتایا صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پرچم پارٹی آف انڈیا کی جانب سے ہریانہ کے نوح تشدد کے خلاف دیا گیا ہے جس میں کروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

نوح تشدد کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ، صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا

علی گڑھ:پرچم پارٹی آف انڈیا کے یوتھ قومی صدر سید ناظم علی نے صحافیوں کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا ہمنے میمورنڈم میں کہا ہے کہ 31 جولائی کو ہریانہ کے میوات ضلع میں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی جانب سے ایک یاترا نکالی گئی۔ اس یاترا کا ہندو مذہب سے کوئی تعلق نہیں تھا اور یہ صرف سیاسی یاترا تھی، پھر بھی اسے شوبھا یاترا جیسا مذہبی نام دیا گیا۔

وہیں یاترا میں شامل ہونے کی اپیل ایک ایسے شخص کی جانب سے کی گئی جو ایک گھناؤ نے قتل کیس میں مطلوب اور مفرور تھا، یہی نہیں ایک طرح سے سسٹم کو چیلنج کرتے ہوئے مونو مانیسر نامی اس شخص نے خود اس جلوس میں شرکت کی بات کی، ان سبھی باتوں سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ جلوس کا مقصد کیا تھا اور کس نے فساد کی منصوبہ بندی کی تھی۔

31 جولائی کو جب بجرنگ دل جیسی تنظیموں کا ایک مبینہ جلوس میوات کے مسلم اکثریتی علاقہ سے گزرا تو ڈی جے پر اشتعال انگیز نعرے، سڑکوں پر گالی گلوچ اور گانے بجائے گئے۔ اسکے بعد اس علاقہ میں تشدد پھوٹ پڑا۔ یہ تشدد نوح اور گروگرام تک پھیل گیا۔ گھروں، دکانوں، مساجد کو آگ لگانے کی خوفناک خبریں منظر عام پر اڑہی ہیں، اس تشدد میں متعدد افراد کی جان جا چکی ہے وہیں گروگرام کے سیکٹر 57؍میں دو سو سے زیادہ لوگوں کے ہجوم نے ایک مسجد پر حملہ کیا، اسے آگ کے حوالے کردیا اور امام کو ہلاک کر دیا، اس تشدد سے ملک کی شبیہ خراب ہوئی ہے اور کروڑوں کا نقصان ہوا ہے اور ایک خاص طبقہ کو خوفزدہ کیا ڈرایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Communal riots in Haryana ہریانہ کے فرقہ وارانہ فسادات قابل مذمت: جماعت اسلامی ہند

علیگڑھ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم)، سدھیر کمار نے میمورنڈم حاصل کر نے کے بعد بتایا صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پرچم پارٹی آف انڈیا کی جانب سے ہریانہ کے نوح تشدد کے خلاف دیا گیا ہے جس میں کروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.