سہارنپور ضلع میں بھارتیہ کسان یونین Bhartiya Kisan Union کے کارکنان کلکٹریٹ آفس پہنچ کر مرکزی حکومت کے خلاف صدر جمہوریہ کے نام تین نکاتی پر مبنی میمورنڈم سونپا۔
اس دوران کسانوں نے کسان تحریک میں شہید ہونے والے کسانوں کے لیے دو منٹ مون رکھ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور حکومت ہند کے تئیں نہایت ناراضگی ظاہر کیا۔
کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کسانوں کی تحریک کے بعد مرکزی حکومت نے کسانوں کے مفاد میں زرعی قانون بنانے کی بات کی تھی۔جس کے لیے مرکزی حکومت نے آج تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ساتھ ہی کسان تحریک میں شہید ہونے والے کسانوں کے لیے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تک دو منٹ کی خاموشی بھی نہیں اختیار کی جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان پورے ملک کے لئے فصل پیدا کرتا ہے۔ تو کیا ملک کے وزیر اعظم کے پاس شہید کسانوں کے لیے 2 منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا بھی وقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بھارتیہ کسان سنگھ بابا ٹکیت کی جانب سے صدر جمہوریہ کو تین نکاتی مطالبات پر مشتمل میمورنڈم بھیجا گیا۔ کساونوں نے کہا کہ اگران کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ ایک پھر احتجاج کریں گے۔