ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں دلت کانگریس کے ضلع صدر اروند پالیوال کی قیادت میں کارکنان نے دلت سماج پر ہو رہے ظلموں کے خلاف ضلع مجسٹریٹ سہارنپور کی معرفت سے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم ارسال کیا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ریاست اترپردیش میں دلتوں کا استحصال جاری ہے اور دلت سماج کی آواز اٹھانے والے افراد کو جھوٹے مقدمے میں پھنسا کر جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔ گذشتہ تین روز قبل اترپردیش دلت کانگریس کے ریاستی صدر آلوک پرساد کو لکھنؤ پولیس نے بغیر وجہ بتائے دیر رات 2 بجے گرفتار کرلیا اور ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرکے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ: عیش باغ کے متاثرین حکومت کی توجہ کے منتظر
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اترپردیش کی حکومت دلت مخالف ذہنیت کے تحت اس طرح کے کام کر رہی ہے۔ جب بھی کوئی دلت سماج کے اوپر ہو رہے ظلموں کے خلاف آواز اٹھاتا ہے، اس کی لڑائی لڑتا ہوا نظر آتا ہے تو اس کو بھی بی جے پی حکومت کسی نا کسی طریقے سے پھنسانے کا کام کرتی ہے۔
میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دلت کانگریس کے ریاستی صدر آلوک پرساد کو جلد از جلد رہا کیا جائے اور ان پر لگائے گئے جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں۔
میمورنڈم میں انتباہ دیا گیا ہے کہ اگر آلوک پرساد کو جلد از جلد رہا نہیں کیا گیا تو دلت کانگریس سہارنپور کے عہدے داران اور کارکنان سڑکوں پر اتر کر تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے اور اس کی پوری ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ کی ہوگی۔