بریلی میں واقع خانقاہ عالیہ نیازیہ میں خانقاہ کے بانی مولانا حضرت شاہ نیاز بے نیازؒ کے دس روزہ عرس کے موقع پر کلاسیکل موسیقی کی محفل سجائی گئی۔
طلوع فجر کے وقت فنکاروں نے بانسری کو لبوں پر رکھ کر جو مخملی آواز بلند کی تو محفل میں حاضر سامعین خاموشی اختیار کرتے ہوئے اس خوبصورت سماں کے گواہ بنے۔
خانقاہ کے احاطے کے باہر چائے کا کپ ہاتھ میں تھمانے والے حاضرین بھی اس بانسری کے سُر کی چاشنی میں گم ہو گئے۔ یہاں فنکاروں کی مشترکہ جوڑی کی پیش کش نے محفل میں سماں باندھ دیا۔
اس محفل میں کلاسکل میوزک کے دیوانے اور تشنہ لب سامعین کی موسیقی کی تشنگی پھر بھی کم نہ ہوئی۔ گزشتہ تین سو برس کی خانقاہی روایات کے مطابق یہاں خانقاہ کے بانی حضرت شاہ نیاز بے نیاز قبلہ کے قل کی رسم ادا کی گئی۔ جس میں بی الخصوص ملک کے درجنوں فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
اس میں سب سے پہلے سہسوان گھرانے کے غزل گلوکار سخاوت حسین نے صوفیانہ کلام 'سانچی کلو مو سے بتیا' پیش کرکے محفل میں رنگ بھرنے کی شاندار کوشش کی۔ جیسے جیسے رات کی تارکیاں اپنے عروج پہ پہنچنے لگیں تو رفتہ رفتہ محفلِ سماں میں رونقوں اور رنگینیوں کا غلبہ طاری ہونے لگا۔
اسی طرح کلاسکل موسیقی کے مشہور فنکار استاد مجاہد حسن خاں نے غریب نواز کی شان میں 'کرم کر دیجو، خواجہ غریب نواز' اور 'کہ میں جاؤں بلہاری' کلام پیش کیا۔
مزید پڑھیں:
مئو: طلبا و طالبات کے لئے اسکاؤٹ گائڈ کیمپ کا انعقاد
خانقاہ کے سجادہ نشین شاہ مہندی میاں کی سرپرستی اور حضرت شبّو میاں کی زیر نگرانی میں منعقدہ اس خانقاہی اور روحانی محفل میں تمام زائرین، سامعین، حاضرین اور عقیدت مند خانقاہ انداز اور روایات کا لطف لیتے رہے۔