کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب گذشتہ سات ماہ سے بند تعلیمی اداروں کے لیے اب انلاک 5 کے تحت حکومت کی جانب سے رعایت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس کے بعد نویں جماعت سے لیکر بارہویں جماعت تک تعلیمی اداروں میں حکومتی گائیڈلائن کے مطابق تعلیم دینا شروع کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ تاہنوز دینی مدارس بند ہیں۔
اس بابت آج دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر و دارالعلوم دیوبند کے صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی اور رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن نے ڈی ایم سہارنپور سے ملاقات کرکے دینی مدارس میں تعلیمی سلسلے کو شروع کرانے کے متعلق گائیڈلائن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) اکھیلیش سنگھ کی رہائش گاہ پر مجسٹریٹ سے دوران گفتگو جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے انلاک 5 کے تحت جاری ہدایات میں مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت جاری کر دی گئی ہے اور اسی ترتیب میں عصری تعلیمی اداروں میں تعلیم کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ بھی مدارس کو کھولنے کے لیے رہنمایانہ اصول جاری کریں، کیونکہ مدارس بھی گذشتہ سات ماہ سے زائد وقت سے بند ہیں اور تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے، لہذا اس سلسلے میں گائڈلائن جاری کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: داڑھی رکھنے کی وجہ سے مسلم پولیس اہلکار معطل
رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ مدارس میں معاشرتی فاصلے کے مطابق اور حکومتی گائیڈلائن کے مطابق طلباء کو پڑھایا جائے گا اور کیمپس میں موجود طلبا کی صحت اور کورونا سے بچنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں گے۔
اس دوران دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ عصری اداروں میں تعلیم سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس لیے انتظامیہ مدارس کے لیے بھی گائیڈلائن جاری کرے۔
دینی مدارس گائیڈلائن پر مکمل عمل کرتے ہوئے ہی تعلیمی نظام کو بحال کریں گے۔ ضلع مجسٹریٹ اکھیلیش سنگھ نے مذکورہ رہنماؤں کی گفتگو کو بغور سننے کے بعد یقین دلایا کہ حکومت سے گفتگو کرکے جلد ہی اس سلسلے میں گائیڈلائن جاری کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ دارن سے مدارس کھولنے اور وہاں کے تعلیمی نظام کو پٹری پر لانے و طلبا کی صحت کے متعلق تمام صورتحال تحریری طور پر انتظامیہ کو دینے کا مشورہ بھی دیا ہے۔