میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے میرٹھ میں ایک حیران کر دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ میرٹھ کے لیساڑی گیٹ تھانہ علاقے میں ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر شوہر اور اس کے اہلخانہ نے مارا پیٹا اور پھر گنجا کرنے کے بعد تین طلاق دے دیا۔ پولیس اس معاملے میں تحریر کی بنیاد پر کارروائی کی بات کر رہی ہے۔ ایس پی سٹی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مزید کارروائی کی جائے گی۔ Meerut Woman Allegedly Bald and given Triple Talaq For Dowry
تھانہ لیسڑی گیٹ کے علاقہ اتفاق نگر کی رہائشی ثمینہ کی شادی دو سال قبل افضل پور پوٹی کے رہائشی احمد علی سے ہوئی تھی۔ متاثرہ ثمینہ نے الزام لگایا کہ دو سال سے وہ اپنے شوہر اور سسرال والوں کا ہر ظلم سہتی رہی۔ اس سے مسلسل جہیز کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ احمد علی نکاح کے بعد سے ہی بلٹ گاڑی مانگ رہا تھا۔ بلٹ گاڑی کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر اسے مارا پیٹا جا رہا تھا۔ ثمینہ نے الزام لگایا کہ شوہر نے سسرال والوں کے ساتھ مل کر اسے مارا پیٹا اور اسے گنجا کر دیا۔ یہی نہیں تین طلاق دینے کے بعد اسے گھر سے بھی نکال دیا گیا۔Married Woman Beaten And Bald in Meerut
یہ بھی پڑھیں: Unique Initiative Against Dowry: گریڈیہ کے بارواڈیہ گاؤں میں جہیز کے خلاف انوکھا اقدام
خاتون کا الزام ہے کہ 7 جون کو شوہر نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس کے بعد آس پاس کے لوگوں کی پنچایت بیٹھی اور معاملہ طے پا گیا۔ اس کے بعد ثمینہ کو دوبارہ سسرال بھیج دیا گیا۔ ثمینہ کا کہنا ہے کہ 9 اگست کو احمد علی نے پھر مار پیٹ شروع کر دی۔ ماموں نے اسے سمجھایا۔ اس کے بعد 14 اگست کو تین طلاق دینے کے بعد اسے گھر سے نکال دیا۔Married Woman Beaten And Bald in Meerut
واضح رہے کہ تین طلاق کو لیکر حکومت بھلے ہی قانون بنا رہی ہے لیکن اس طرح کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ ضرورت ہے جہیز کے نام پر معصوم زندگیوں سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی تاکہ اس طرح معاملوں پر روک لگائی جا سکے۔ Married Woman Beaten And Bald in Meerut