میرٹھ: ریاست اترپردیش کے میرٹھ شہر میں میونسپل کارپوریشن کے ذریعے مختلف علاقوں میں واقع رین بسیروں میں اس سال بہتر سہولیات کا بندوبست کرنے کی کوشش کی گئی۔ رئیلٹی چیک کے دوران جب شہر کے کئی رین بسیروں میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا تو ان رین بسیروں میں گددے، لحاف اور الاو کی فراہمی گزشتہ سالوں کے مقابلے اس سال بہتر دیکھی گئی۔ میرٹھ کے مختلف علاقوں میں بنائے گئے ان رین بسیروں کا جب جائزہ لیا گیا تو ان میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے باہر کے لوگوں کے علاوہ ایسے لوگ بھی تھے جن کا شہر میں کوئی ٹھکانہ نہیں ہے اور یہ لوگ ان رین بسیروں میں اپنا وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔
ایسے بے سہارا غریب بزرگوں کا کہنا ہے کہ سردی کے اس موسم میں حکومت نے سردی سے بچنے اور سر چھپانے کے لیے ٹھکانے تو مہیا کیے ہیں لیکن اس مشکل وقت میں ان کے لیے باہر نکل کر دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں اگر حکومت ایک وقت کے کھانے کا انتظام کر دیں تو غریب عوام کے لیے سردیوں کا یہ مشکل وقت گزارنا آسان ہو جائے گا۔اس کے علاوہ شدید سردی سے بچنے کے لیے گرم پانی کا بھی انتظام سبھی رین بسیروں میں کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرٹھ: رین بسیروں میں رات گزارنا مشکل
مقامی کارپوریٹر عبدالغفار غفار کا کہنا ہے کہ جس طرح شہر میں یہ رین بسیرے بنائے گئے ہیں اس کے لیے ان کے سائن بورڈ بھی لگانے چاہیے تاکہ مسافر با آسانی ان رین بسیروں میں پناہ لے سکیں۔ غریب اور بے سہارا مسافروں کے لیے حکومت کی جانب سے بنائے گئے یہ رین بسیریں جہاں ان غریبوں کے لئے سرد راتوں میں پناہ گاہ بن گئے وہیں ایسے میں حکومت کو ان رین بسیروں میں پناہ گیروں کے سہولیات کا بھی خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ سرد راتوں میں ان کی حفاظت ہو سکیں۔