ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں تین روز قبل سڑک کنارے کچرے کے ڈھیر پر ایک نوزائیدہ بچی کو بوری میں پڑا دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے تھے اور پولیس کی مدد سے بچی کو ضلع لیڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ڈاکٹر کے مطابق جس وقت بچی کو اسپتال میں داخل ہوئی تھی، اس وقت بچی کی حالت نازک بنی ہوئی تھی لیکن بچی کو فوری طور پر علاج ملنے سے اب بچی پوری طرح صحت مند ہے اور احتیاط کے طور پر بچی کی کورونا جانچ کے علاوہ اور دوسرے ٹیسٹ بھی کرائے گئے ہیں، جن میں بچی صحت مند بتائی جا رہی ہے۔
میرٹھ میں کچرے کے ڈھیر پر تیز ٹھنڈ اور خطرناک جانوروں کے خطرے کے باوجود اس بچی کو جہاں اس کے بے رحم والدین نے مرنے کے لیے چھوڑ دیا تھا، وہیں اب اس بچی کو اپنانے کے لیے ہسپتال کے ڈاکٹر کے علاوہ کچھ سماجی تنظیموں کے نام بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس سب کے باوجود فی الحال بچی کو چائلڈ کیئر کی نگرانی میں رکھے جانے کی بات بھی کہی جا رہی ہے۔
ملی جلی اور پری نام سے پکاری جانے والی اس بچی کو کس کے سپرد کیا جائے گا اس کا فیصلہ بھی ضلع انتظامیہ کو ہی کرنا ہے۔
میرٹھ پرتا پور علاقے کے گگول روڈ پر کچرے میں پڑے ایک بورے سے بچے کے رونے کی آواز سن کر را ہگیرو نے اس نو زایئدہ بچے کو تو بچا لیا اور نوزائیدہ بچی کو لیڈی ہسپتال میں بھرتی کرنے کے ساتھ اس کا علاج بھی کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
کتے کے ذریعہ لاش کو نوچنے کا ویڈیو وائرل
وہیں پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ پولیس اس معاملے کی بھی جانچ کر رہی ہے کہ کون اس بچی کو یہاں چھوڑ کر گیا ہے، بیٹیوں کو بوجھ سمجھنے والے لوگوں کے خلاف پولیس کیا کارروائی کرتی ہے یہ بھی دیکھنے والی بات ہوگی۔