اتر پردیش حکومت کی جانب سے ریاست میں رات کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ ایسے میں یومیہ مزدوروں کے سامنے ایک بار پھر سے لاک ڈاون اور بیروزگاری جیسے حالات پیدا ہو رہے ہیں۔ ایسے میں ان مزدوروں کو اس بات کا خوف ستا رہا ہے کہ کہیں دوبارہ لاک ڈاؤن نہ لگا دیا جائے اس لیے وہ اپنے اپنے وطن لوٹنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں کپڑے کی صنعت کا بڑا کاروبار ہے اور اس کاروبار سے ہزاروں بنکروں کے علاوہ بڑی تعداد بہار کے بنکر مزدوروں کی روزی روٹی جُڑی ہوئی ہے لیکن کورونا کے بڑھتے معاملوں سے ایک بار پھر یہ مزدور لاک ڈاون کے ڈر سے اپنے گھر لوٹنے کو مجبور ہورہے ہیں ایسے میں کپڑے کی یہ صنعت پھر سے بدحالی کا شکار ہونے کی دہلیز پر ہے۔
اس صنعت سے وابستہ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے ڈر سے یہ مزدور اب اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں کیونکہ میرٹھ میں نائٹ کرفیو کے دوران پولیس بھی انہیں پریشان کرتی ہے۔ وہیں دوسری جانب لاک داؤن کی وجہ سے بازار میں بھی لوگ کم ہی آرہے ہیں۔
میرٹھ میں جس طرح سے کورونا کے اثرات سامنے آرہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے حکومت نے احتیاطاً رات کا کرفیو لگایا ہے ایسے میں کپڑے کی صنعت سے وابستہ بنکروں کاریگر نہ ملنے سے کام بند بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔