ملک بھر میں جہاں ایک جانب عوام اور بالخصوص غریب طبقہ کورونا اور لاک ڈاؤن کا شکار ہوکر پریشان حال ہے وہیں دوسری جانب آئل کی بڑھتی قیمتوں کے سبب مہنگائی کے آسمان پر پہونچنے سے بھی پریشان ہوگئے ہیں۔ تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اثر جہاں عام لوگوں پر پڑتا ہے وہیں ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کا سیدھا اثر ٹرانسپورٹ کاروبار پر بھی پڑتا ہے اور اس کی وجہ سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
گزشتہ 20 دنوں میں ڈیزل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے اور الگ الگ ٹیکس اور قیمتیں ہونے سے اب ٹرانسپورٹ کاروباری پریشان ہیں اور ان حالات میں کاروبار نہ کر پانے کی مجبوری اور ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں۔
ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے پریشان ٹرانسپورٹ کاروباری اب تیل پر ٹیکس کم کرنے اور جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کے مطالبہ کو لےکر آواز اٹھارہے ہیں اور جلد ہی اس پریشانی کا حل نہ کرنے کی صورت میں کسانوں کے احتجاج میں شامل ہوکر چکا جام کرنے کا اعلان بھی کررہے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے بعد سے ہی خراب حالات سے گزررہے ٹرانسپورٹ کاروباری لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد کاروبار کے پٹری پر لوٹنے کا انتظار کر رہے تھے لیکن ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں نے ٹرانسپورٹ کاروباریوں کو اب حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر بھی مجبور کر دیا ہے۔