اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا ہے 'بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت سی اے اے اور این آرسي کو لے کر مسلمانوں کے تمام خدشات کو فوری طور پر دور کرے۔ اتنا ہی نہیں ان کوپورے طور سے مطمئن بھی کرے۔ اس کے ساتھ ہی ان کو ہر طرح سے ہوشیار بھی کرے'۔
مایاوتی نے اس کے ساتھ ہی لکھا 'شہریت ترمیمی قانون پر مسلم سماج کے لوگ ہوشیار بھی رہیں۔ یہ بھی طے کر لیں کہ کہیں اس مسئلے کی آڑ میں ان کا سیاسی استحصال تو نہیں ہو رہا ہے اور وہ اس میں پسنے لگے ہیں۔
انھوں نے مزید لکھا ہے 'شہریت ترمیمی بل 2019 کی منظوری کے بعد مسلم سماج میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور خوف کو دور کرنے کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ان کا جو بھی خدشہ ہے وہ دور کیا جائے '۔
بی ایس پی سربراہ اس سے پہلے سی اے اے احتجاج میں ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں حکومت سے اعلی سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے پولیس اور ضلع اور صوبائی انتظامیہ کو بھی منصفانہ طور پر کام کرنے کی صلاح دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کوئی معصوم پکڑا گیا ہے تو اسے جلد رہا کیا جائے۔