بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریم مایاوتی نے لکھنؤ میں مبینہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے قریب آنے پر اس قسم کی کاروائی لوگوں کے ذہنوں میں شبہات کو پیدا کرتی ہے۔
محترمہ مایاوتی نے پیر کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا یوپی پولیس کا لکھنؤ میں دہشت گردانہ سازش کاپردہ فاش کرنے کے دعوی کے ساتھ اس معاملے میں گرفتار دو افراد کے تار القاعدہ سے وابستہ ہونے کا دعوی اگر صحیح ہے تو یہ کافی سنگین معاملہ ہے۔ اور اس پر مناسب کاروائی ہونی چاہئے۔ اس کی آڑ میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے جس کے شبہ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اترپردیش: اے ٹی ایس نے 2 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا
اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا یوپی اسمبلی انتخابات کے قریب آنے پر ہی اس قسم کی کاروائی لوگوں کے ذہنوں میں شبہات پیدا کرتی ہے۔ اگر اس کاروائی کے پیچھے سچائی ہے تو پولیس اتنے دنوں تک کیوں بے خبر رہی ہے۔ یہ وہ سوال ہے جو لوگ پوچھ رہے ہیں۔ لہذا حکومت ایسی کوئی کاروائی نہ کرے جس سے عوام کی بے چینی میں اضافہ ہو۔
قابل ذکر ہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے اتوار کو لکھنؤ کے دبگہ علاقے میں القاعدہ سے وابستہ ہونے کے الزام میں دوافراد کو گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضے سے کثیر مقدار میں ہتھیار اور گولی بارود برآمد کیا ہے۔
یو این آئی