اترپردیش میں گزشتہ روز لو جہاد قانون نافذ ہونے کے بعد بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے اس قانون کی مخالفت کی ہے۔
بی ایس پی کے سربراہ مایاوتی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ 'یوپی حکومت نے لو جہاد قانون کو جلد بازی میں نافذ کیا ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'ملک میں کہیں بھی زبردستی اور دھوکہ دہی سے مذہب کی تبدیلی کی نہ تو کوئی خاص پہچان ہے اور نہ ہی ان کی منظوری۔ بہت سے قوانین پہلے سے ہی نافذ العمل ہیں۔ حکومت کو اس پر غور کرنا چاہئے'۔
لو جہاد ایکٹ پر ایک اور سیاسی رہنما چندر شیکھر نے کہا کہ 'اترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اکثریت کی حکومت ہے۔ بی جے پی اپنے ایجنڈے کو طے کرنے کے لئے لو جہاد کو مسئلہ بنا رہی ہے'۔
چندر شیکھر نے کہا 'بی جے پی مذہب اور قوم پرستی کے ایجنڈے پر سیاست کرتی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت نے تاجروں اور کسانوں کی کمر توڑ دی ہے۔ حکومت نے ابھی تک گنے کی آخری ادائیگی نہیں کی ہے۔ بی جے پی حکومت کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ حکومت کچھ سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے اور غریبوں کو ستا رہی ہے'۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لو جہاد قانون کے تحت اترپردیش کے شہر بریلی میں ایک کیس بھی درج کیا گیا۔