ETV Bharat / state

Gyanvapi Masjid Case: ‘ہندو سماج کے بیدار ہونے کا وقت آگیا‘ گیان واپی مسجد معاملہ پر مولانا توقیر رضا کی پریس کانفرنس

مولانا توقیر رضا خاں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی جانب سے کی جارہی کاروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ملک کو تقسیم کرنے کی سازش میں مصروف ہیں لیکن بھارتی مسلمان ان کی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ Gyanvapi Masjid Case

ہندو سماج کے بیدار ہونے کا وقت آگیا
ہندو سماج کے بیدار ہونے کا وقت آگیا
author img

By

Published : May 18, 2022, 10:36 AM IST

بریلی، یوپی: بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے گیان واپی مسجد کے حوالے سے ہندو سماج سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہندو سماج کے بیدار ہونے کا وقت آگیا ہے۔ گیان واپی مسجد میں سروے کرنے گئی ٹیم کے بابت صرف اتنا ہی کہنا چاہتا ہوں کہ سروے کے ذمہ داران کو فاؤنٹین اور شیو لنگ میں کوئی فرق نظر نہیں آ رہا ہے۔ یہ مکمل طور پر بے ایمانی ہے۔ اُنہوں نے ہندو سماج کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہ ایسا کرنے والے لوگ سناتن دھرم کا مذاق بنا رہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اب ہندو سماج کے لوگوں کے فیصلہ لینے کا وقت ہے۔ پوری دنیا میں ہندو سماج کے تئیں خراب پیغام جا رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی ملی جلی سازش ہے۔ لیکن ایسے سروے کی وجہ سے ایک مضحکہ خیز صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ Gyanvapi Masjid Case

گیانواپی مسجد معاملہ پر مولانا توقیر رضا کی پریس کانفرنس


اُنہوں کہا کہ کئی مساجد میں وضو خانہ کے ساتھ حوض بھی ہوتا ہے۔ یہ لازمی نہیں ہے، بلکہ اکثر قدیمی مساجد میں حوض عام طور پر دیکھنے کو مل جاتا ہے۔ حوض کے ساتھ ایک فوارہ بھی لگا ہوتا ہے۔ گیان واپی مسجد میں ایسے ہی فوارے کو شیو لنگ کا نام دیکر تنازعہ پیدا کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ قدیمی اور پرانی مساجد میں فوارہ لگا ہونا عام بات ہے۔ اس فوارے سے وضو کے حوض کے پانی کو کم اور زیادہ کیا جاتا ہے۔ بریلی اور اطراف کے تمام اضلاع میں، بلکہ ملک کی تمام ریاستوں اور تمام ریاستوں کے تمام اضلاع قدیمی مساجد میں ایک حوض اور اُس میں ایک فوارہ ہوتا ہے۔

توقیر رضا خاں نے کہا کہ اگر گیان واپی کے اُس فاؤنٹین کو حکومت بے ایمانی کرکے عدلیہ کا سہارا لیکر دوسرے مذہب کے لوگوں کی عقیدت کی دہائی دیکر کوئی غلط فیصلہ کیا جاتا ہے تو اس کے بہت خراب نتائج برآمد ہوں گے۔ بابری مسجد کے معاملے میں ملک کے مسلمانوں نے صرف اس لیے صبر کیا کہ ملک میں امن و امان قائم رہے۔ مسلمانوں کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیوندر فڈنویس نے ادھو ٹھاکرے کی میٹنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ کوروؤں کی میٹنگ تھی اور اب پانڈوؤں کی میٹنگ ہوگی۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں کورو اور پانڈو کی جنگ چل رہی ہے۔ اس بیان سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ جب کوروؤں اور پانڈوؤں کے مابین مہابھارت چل رہی ہے تو کوئی دھرِت راشٹرا بھی ہوگا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت میں بیٹھے ذمہ دار حکمراں دھرِت راشٹرا کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


مولانا توقیر رضا خاں نے حکومت اتر پردیش کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کہ ایودھیا میں کچھ غیر سماجی عناصر غیر مسلم لڑکوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی تاہم حکومت میں اس سازش کو بے نقاب کیا جو قاتل تعریف ہے۔

بریلی، یوپی: بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے گیان واپی مسجد کے حوالے سے ہندو سماج سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہندو سماج کے بیدار ہونے کا وقت آگیا ہے۔ گیان واپی مسجد میں سروے کرنے گئی ٹیم کے بابت صرف اتنا ہی کہنا چاہتا ہوں کہ سروے کے ذمہ داران کو فاؤنٹین اور شیو لنگ میں کوئی فرق نظر نہیں آ رہا ہے۔ یہ مکمل طور پر بے ایمانی ہے۔ اُنہوں نے ہندو سماج کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہ ایسا کرنے والے لوگ سناتن دھرم کا مذاق بنا رہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اب ہندو سماج کے لوگوں کے فیصلہ لینے کا وقت ہے۔ پوری دنیا میں ہندو سماج کے تئیں خراب پیغام جا رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی ملی جلی سازش ہے۔ لیکن ایسے سروے کی وجہ سے ایک مضحکہ خیز صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ Gyanvapi Masjid Case

گیانواپی مسجد معاملہ پر مولانا توقیر رضا کی پریس کانفرنس


اُنہوں کہا کہ کئی مساجد میں وضو خانہ کے ساتھ حوض بھی ہوتا ہے۔ یہ لازمی نہیں ہے، بلکہ اکثر قدیمی مساجد میں حوض عام طور پر دیکھنے کو مل جاتا ہے۔ حوض کے ساتھ ایک فوارہ بھی لگا ہوتا ہے۔ گیان واپی مسجد میں ایسے ہی فوارے کو شیو لنگ کا نام دیکر تنازعہ پیدا کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ قدیمی اور پرانی مساجد میں فوارہ لگا ہونا عام بات ہے۔ اس فوارے سے وضو کے حوض کے پانی کو کم اور زیادہ کیا جاتا ہے۔ بریلی اور اطراف کے تمام اضلاع میں، بلکہ ملک کی تمام ریاستوں اور تمام ریاستوں کے تمام اضلاع قدیمی مساجد میں ایک حوض اور اُس میں ایک فوارہ ہوتا ہے۔

توقیر رضا خاں نے کہا کہ اگر گیان واپی کے اُس فاؤنٹین کو حکومت بے ایمانی کرکے عدلیہ کا سہارا لیکر دوسرے مذہب کے لوگوں کی عقیدت کی دہائی دیکر کوئی غلط فیصلہ کیا جاتا ہے تو اس کے بہت خراب نتائج برآمد ہوں گے۔ بابری مسجد کے معاملے میں ملک کے مسلمانوں نے صرف اس لیے صبر کیا کہ ملک میں امن و امان قائم رہے۔ مسلمانوں کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیوندر فڈنویس نے ادھو ٹھاکرے کی میٹنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ کوروؤں کی میٹنگ تھی اور اب پانڈوؤں کی میٹنگ ہوگی۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں کورو اور پانڈو کی جنگ چل رہی ہے۔ اس بیان سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ جب کوروؤں اور پانڈوؤں کے مابین مہابھارت چل رہی ہے تو کوئی دھرِت راشٹرا بھی ہوگا۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت میں بیٹھے ذمہ دار حکمراں دھرِت راشٹرا کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


مولانا توقیر رضا خاں نے حکومت اتر پردیش کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کہ ایودھیا میں کچھ غیر سماجی عناصر غیر مسلم لڑکوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی تاہم حکومت میں اس سازش کو بے نقاب کیا جو قاتل تعریف ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.