ETV Bharat / state

مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہار کیا - مولانا شہاب الدین نیوز

پاکستان میں درجنوں غیر مسلم شہریوں کو جبراً مذہب تبدیل کرواکر مسلمان بنائے جانے اور بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں مندروں میں توڑ پھوڑ کیے جانے کے متعلق جو اطلاعات موصول ہورہی ہیں، اُن پر رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا شہاب الدین نے کہا ہے کہ کسی غیر مسلم کو جبراً مذہب تبدیل کرواکر مسلمان نہیں بنایا جانا چاہیے. یہ غیر اسلامی فعل ہے۔

مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا
مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا
author img

By

Published : Aug 11, 2021, 8:04 AM IST

Updated : Aug 11, 2021, 8:13 AM IST

مولانا شہاب الدین نے مزید کہا ہے کہ مذہبِ اسلام میں کسی کو جبراً اسلام قبول کرانے یا لالچ دیکر اسلام میں داخل کرانے کی اجازت نہیں ہے۔

اسلام میں صرف زبان سے تصدیق کرکے اسلام قبول کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے، بلکہ اسلام کا واضح اصول ہے کہ مذہب کی قبولیت دل سے بھی ہونا چاہیئے. لہٰذا، کوئی شخص جبراً یا لالچ میں اسلام قبول تو کرسکتا ہے، لیکن دل سے نہیں اور بغیر دل سے اسلام کی قبولیت کی کوئی اہمیت نہیں ہے. اس لیے کسی کو زور وزبردستی کرکے اسلام میں داخل نہیں کرایا جانا چاہیے۔

مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا
مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا
مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا

یہ بھی پڑھیں: OBC Bill: او بی سی ترمیمی بل لوک سبھا میں منظور


مولانا شہاب الدین نے مزید کہا کہ پاکستان میں کچھ نام نہاد مسلم تنظیمیں ایسی حرکتیں کرتی ہیں، جو اسلام کے اصولوں اور ضابطہ کے خلاف ہے۔

اُنہوں نے جبراً اسلام قبول کرانے کے واقعات کو افسوسناک اور غیر اسلامی فعل قرار دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں کو محض کچھ لوگ انجام دیتے ہیں اور پوری قوم کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ لہٰذا، ایسی کارگزاریوں کو انجام دینے والی تمام تنظیموں کا سماجی اور مذہبی بائیکاٹ ہونا چاہیے۔

مولانا شہاب الدین نے مزید کہا ہے کہ مذہبِ اسلام میں کسی کو جبراً اسلام قبول کرانے یا لالچ دیکر اسلام میں داخل کرانے کی اجازت نہیں ہے۔

اسلام میں صرف زبان سے تصدیق کرکے اسلام قبول کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے، بلکہ اسلام کا واضح اصول ہے کہ مذہب کی قبولیت دل سے بھی ہونا چاہیئے. لہٰذا، کوئی شخص جبراً یا لالچ میں اسلام قبول تو کرسکتا ہے، لیکن دل سے نہیں اور بغیر دل سے اسلام کی قبولیت کی کوئی اہمیت نہیں ہے. اس لیے کسی کو زور وزبردستی کرکے اسلام میں داخل نہیں کرایا جانا چاہیے۔

مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا
مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا
مولانا شہاب الدین نے مذہبی مقامات کو مسمار کیے جانے پر رنج وغم کا اظہارکیا

یہ بھی پڑھیں: OBC Bill: او بی سی ترمیمی بل لوک سبھا میں منظور


مولانا شہاب الدین نے مزید کہا کہ پاکستان میں کچھ نام نہاد مسلم تنظیمیں ایسی حرکتیں کرتی ہیں، جو اسلام کے اصولوں اور ضابطہ کے خلاف ہے۔

اُنہوں نے جبراً اسلام قبول کرانے کے واقعات کو افسوسناک اور غیر اسلامی فعل قرار دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں کو محض کچھ لوگ انجام دیتے ہیں اور پوری قوم کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ لہٰذا، ایسی کارگزاریوں کو انجام دینے والی تمام تنظیموں کا سماجی اور مذہبی بائیکاٹ ہونا چاہیے۔

Last Updated : Aug 11, 2021, 8:13 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.