وائرل ویڈیو میں سماج وادی پارٹی کے حوالے سے شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد کہہ رہے ہیں کہ سماجوادی پارٹی نے شیعہ قوم کے ایک امیدوار کو ٹکٹ دیا تھا، وہ بھی واپس لے لیا۔ سماج وادی پارٹی نے شیعہ کو ذلیل کیا ہے لہٰذا ہماری قوم کو اسی پارٹی کو ووٹ کرنا چاہیے جو دنگے فسادات کو روکتی ہے، ہماری قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے۔ Maulana Kalbe Jawad On Shiya Voters
مولانا کے اس ویڈیو کو لکھنؤ کے شیعہ سماج کے بیشتر افراد بی جے پی کی حمایت میں مان رہے ہیں، وہیں اترپردیش محکمۂ اطلاعات و نشریات کے سابق کمشنر سید حیدر عباس نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا موصوف کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور اس سے یہی سمجھا جا رہا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کی حمایت میں بیان دیا ہے۔ Maulana Kalbe Jawad On Shiya Voters
انہوں نے کہا کہ مولانا موصوف سے ہمارے چند سوالات ہیں کہ بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کا پانچ برس استحصال کیا ہے۔ سی اے اے مظاہرے میں 20 سے زائد بچوں کا قتل ہوا، پانچ ہزار سے زائد افراد کا انکاؤنٹر کیا گیا۔ 100 سے زائد افراد پر این ایس اے کے تحت مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے تقریباً 95 معاملات کو ہائی کورٹ نے خارج کردیا۔ کیا شیعہ قوم اس ظلم و زیادتی سے خارج ہے؟ Lucknow Shiya Voters
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ کا شیعہ سماج اب سمجھ چکا ہے اور مولانا کی باتوں میں آنے والا نہیں ہے۔ شیعہ سماج اب متحدہ طور پر بی جے پی کے خلاف ہو رہا ہے۔
بتا دیں کہ لکھنؤ میں ایک قدیم زمانے سے نظریہ قائم ہے کہ لکھنؤ کا شیعہ سماج ہمیشہ سے بی جے پی کو حمایت کرتا رہا ہے، چاہے وہ راج ناتھ ہوں یا لال جی ٹنڈن یا دیگر بی جے پی کے رہنما ہوں۔
- یہ بھی پڑھیں: شیعہ مسلمان بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں لکھنؤ کی 9 اسمبلی نشستوں میں سے 8 نشستوں پر بی جے پی کو کامیابی ملی تھی۔ 1989 سے لکھنؤ کے مشرقی حلقۂ اسمبلی سے بی جے پی کو کامیابی ملی ہے لیکن 2012 میں بی جے پی کو شکست ملی تھی۔ Lucknow Shiya Voters
اعداد و شمار کے مطابق لکھنؤ کے بیشتر شیعہ فکر کے افراد ہمیشہ سے بی جے پی کو سپورٹ کرتے رہے ہیں لیکن موجودہ انتخابات میں اس نوعیت کے نظریات میں تبدیلی آرہی ہے تاہم کس کو کامیابی ملتی ہے کس کو نہیں، یہ 10 مارچ کو ہی واضح ہوگا۔ Lucknow Shiya Voters On Assembly Election in UP