دونوں طرف سے لوگوں نے شادی کو منسوخ کرنے کے بجائے لاک ڈاؤن کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے شادی مکمل کرانے کا فیصلہ کیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ اس سے تمام کاروبار، تعلیمی ادارے اور عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔ ایسے میں شادیوں کی تقریب میں خلل پڑنا کوئی حیران کن بات نہیں ہے۔
کئی لوگوں نے شادیاں منسوخ کر دی ہیں تو کئی معاملوں میں آن لائن شادیاں بھی ہوئی۔ لیکن بریلی میں ایک شادی اپنے مقررہ دن و تاریخ پر اختتام پزیر ہوئی۔ باراتی بھی آئے، کھانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ نکاح کے رسم و رواج بھی ادا ہوئے۔ لیکن خاص بات یہ ہے کہ اس میں لاک ڈاؤن کی قواعد کی احتیاط کے ساتھ حکومت کی اپیل کا احترام بھی کیا گیا۔
بریلی ضلع انتظامیہ اور علاقائی پولیس اسٹیشن سے تحریری اجازت لیکر ضلع کے نبی نگر گاؤں میں دیورنیا سے بارات آئی۔ بارات میں مجموعی طور پر چھ باراتی شامل ہوئے۔ وہ بھی معاشرتی فاصلہ کی پابندیوں پر عمل کرتے ہوئے شامل ہوئے۔
تین کاروں میں کل چھ باراتی سوار ہوئے یعنی ایک کار میں دو لوگوں نے سفر کیا۔ سبھی باراتی اور خاص طور پر دولہا بھی ماسک لگاکر آیا اور سبھی باراتی سینیٹائزر کا استعمال کرتے رہے۔ جس گھر میں بارات کے کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا، وہاں چونے سے گولے بنائے گئے تھے اور اُن گولوں میں کُرسیاں رکھی گئیں تھیں۔ باراتیوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے حکومت کے بنائے ہوئے قواعد پر عمل پیرا ہوکر یہ شادی سادگی کے ساتھ کی ہے۔
کھانا بنانے کے لیے کوئی خانسامہ نہیں ملا تو دلہن کے کنبہ کی خواتین نے اس ذمہ داری کو ادا کیا اور خانہ آبادی میں شامل ہوئے تمام باراتیوں اور رشتہ داروں کو اِنہیں خواتین نے کھانا کھلانے کا بھی کام کیا۔