ETV Bharat / state

وارانسی: جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم

اترپردیش کے ضلع وارانسی سے تعلق رکھنے والے حمیدالرحمن کی تقریب شادی پورے معاشرے کے لیے نمونہ ہے جس سے نہ صرف معاشرے میں خوشگوار ماحول پیدا ہوگا بلکہ جہیز جیسے برے رسم و رواج کا خاتمہ بھی ممکن ہے۔

وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم
وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم
author img

By

Published : Mar 20, 2020, 11:54 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی سے تعلق رکھنے والے حمیدالرحمن جس کی شادی تھی اس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں پر مشتمل تقریب شادی منعقد کی گئی جس میں بنیادی وجہ کورونا وائرس کی وجہ سے بھیڑ نہ جمع کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ لیکن اس سے قبل بھی جتنی شادیاں ہوئی ہیں وہ بھی بہت سادگی کے ساتھ ہوئی ہیں۔

وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم

دولہے نے بتایا کہ جہیز کے نام پر دلہن کے اہل خانہ کی جانب سے بطور تحفہ پانچ برتن دیا جاتا ہے اور دولہا کی طرف سے کسی بھی قسم کے جہیز کا مطالبہ نہیں ہوتا ہے۔

وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم
وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم

انہوں نے بتایا کہ یہ نہ صرف وارانسی میں اس نوعیت کی شادی ہوتی ہے بلکہ شمالی اترپردیش کے بیشتر شہروں میں مسلم سماج میں اس نوعیت کی شادی عام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پورے بھارت میں جہیز کا رسم ختم ہو جائے تو نہ صرف دلہن کے والدین گراں قدر خرچ سے نجات پائیں گے بلکہ معاشرہ بھی خوشحال ہو جائے گا۔

نکاح پڑھانے والے مولانا ثقلین احمد ضیائی نے بتایا کہ وارانسی و اطراف کے اضلاع میں بغیر جہیز کی شادیاں عام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم سماج سنت طریقے سے شادیاں کرتا ہے اور سماج کی رعایت کرتے ہوئے بھی دعوت طعام بھی کرتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی سے تعلق رکھنے والے حمیدالرحمن جس کی شادی تھی اس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں پر مشتمل تقریب شادی منعقد کی گئی جس میں بنیادی وجہ کورونا وائرس کی وجہ سے بھیڑ نہ جمع کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ لیکن اس سے قبل بھی جتنی شادیاں ہوئی ہیں وہ بھی بہت سادگی کے ساتھ ہوئی ہیں۔

وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم

دولہے نے بتایا کہ جہیز کے نام پر دلہن کے اہل خانہ کی جانب سے بطور تحفہ پانچ برتن دیا جاتا ہے اور دولہا کی طرف سے کسی بھی قسم کے جہیز کا مطالبہ نہیں ہوتا ہے۔

وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم
وارانسی میں جہیز کے بغیر شادی، معاشرے کے لیے خوش آئند قدم

انہوں نے بتایا کہ یہ نہ صرف وارانسی میں اس نوعیت کی شادی ہوتی ہے بلکہ شمالی اترپردیش کے بیشتر شہروں میں مسلم سماج میں اس نوعیت کی شادی عام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پورے بھارت میں جہیز کا رسم ختم ہو جائے تو نہ صرف دلہن کے والدین گراں قدر خرچ سے نجات پائیں گے بلکہ معاشرہ بھی خوشحال ہو جائے گا۔

نکاح پڑھانے والے مولانا ثقلین احمد ضیائی نے بتایا کہ وارانسی و اطراف کے اضلاع میں بغیر جہیز کی شادیاں عام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم سماج سنت طریقے سے شادیاں کرتا ہے اور سماج کی رعایت کرتے ہوئے بھی دعوت طعام بھی کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.