ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں جمعرات کو کچھ شرطوں کے ساتھ بازار تو کھل گئے لیکن بس، آٹو اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ کو سڑکوں سے دور ہی رکھا گیا۔
لکھنؤ ضلع انتظامیہ نے پہلے آٹو کو ڈرائیور کے علاوہ 2 سواریوں کے ساتھ چلنے کی اجازت دی تھی لیکن بعد میں اسے واپس لے لیا۔
اسی طرح سے ای رکشا بھی اب سڑک پر نہیں اتر سکیں گی۔
لکھنؤ ریڈ زون میں ہے اس لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش نے بازار کھولنے کے لئے تاجروں سے بات کی۔
تاجروں نے تقریبا دو مہینے سے بند ان کی دوکانوں کی وجہ سے ان کو درپیش مسائل کے بارے میں بتایا۔
ضلع انتظامیہ اور پولیس نے پورے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد لکھنؤ کے سب سے خاص بازار امین آباد بازار اور چوک کے بازار کو نہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ عالم باغ، قیصر باغ اور نشاط گنج کے بازار بھی بند رہیں گے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے بتایا کہ 'جہاں بازار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے وہاں دوکانیں صبح سات سے شام سات بجے تک ہی کھلیں گی۔'
گائڈ لائن کے مطابق 'دکانداروں اور خریداری کرنے والوں کے لئے ماسک لگانے کے ساتھ فون میں آروگیہ سیتو ایپ کا ہونا لازمی ہوگا۔ اس کے علاوہ سماجی فاصلہ کا پورا خیال کرنا ہوگا۔ ان جگہوں پر دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جہاں آس پاس کوئی کنٹونمنٹ یا بفر زون نہیں ہے۔
بازار کے علاوہ ریسٹورینٹ بھی کھلیں گے لیکن وہاں صرف ہوم ڈلیوری کی سہولیت ہوگی۔
ضلع انتظامیہ نے سخت ہدایت دی ہے کہ بغیر ماسک کے خریداری کرنے آنے والے خریداروں کو کوئی دکاندار سامان نہ دے اور ان کی رپورٹ پولیس میں درج کرائے۔