ETV Bharat / state

مراد آباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں - قرآن مجید

اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کرکے دعویٰ کیا کہ قرآن مجید کی 26 آیتوں کو بعد میں جوڑا گیا ہے،

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
author img

By

Published : Mar 15, 2021, 5:39 AM IST

Updated : Mar 15, 2021, 6:50 AM IST

وسیم رضوی نے اس طرح بتاکر قرآن مجید سے 26 آیتوں کو ہٹانے کی مانگ کی ہے اس بات سے ملک بھر کے مسلمانوں میں ناراضگی اور غصّہ دیکھا جارہا ہے اسی بات کے پیش نظر ملک بھر میں احتجاج کئے جارہے ہیں اور وسیم رضوی کا پتلا پھونکا جارہا ہے اور ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

اس سلسلہ میں ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کندرکی سادات کے سینئر وکیل اظہر عباس نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں جو پٹیشن قرآن مجید کی 26 آیتوں کو لیکر دائر کی ہے اسکی میں نے کاپیاں نکلوائی ہیں جو تقریبا سو صفحات پر مشتمل ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

اظہر عباس ایڈووکیٹ نے آگے بتاتے ہوئے کہا کہ سبھی مسلمانوں کو اس بکواس اور فضول پٹیشن سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یقین جانئے یہ پٹیشن سپریم کورٹ میں خارج ہوگی سپریم کورٹ اس میں اسلئے مداخلت نہیں کرسکتا کیونکہ قرآنی نسخہ متفقہ ہے دنیا کا ہر مسلمان چاہے وہ کسی بھی مسلک کا ہو وہ یہ مانتا ہے کہ یہ کتاب ہو بہو وہی ہے جو اللہ کے رسول محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلّم پر نازل ہوئی ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

اظہر عباس ایڈووکیٹ نے آگے بولتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں ہے قرآن مجید تو کیا کسی بھی مذہبی کتاب میں ترمیم کرنا سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں آتا۔ اظہر عباس نے آگے بولتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہبی کتاب میں ترمیم کرنے کا اختیار ہندوستان میں تو کیا دنیا کے کسی بھی کورٹ میں نہیں ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

وسیم رضوی نے اس طرح بتاکر قرآن مجید سے 26 آیتوں کو ہٹانے کی مانگ کی ہے اس بات سے ملک بھر کے مسلمانوں میں ناراضگی اور غصّہ دیکھا جارہا ہے اسی بات کے پیش نظر ملک بھر میں احتجاج کئے جارہے ہیں اور وسیم رضوی کا پتلا پھونکا جارہا ہے اور ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

اس سلسلہ میں ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کندرکی سادات کے سینئر وکیل اظہر عباس نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں جو پٹیشن قرآن مجید کی 26 آیتوں کو لیکر دائر کی ہے اسکی میں نے کاپیاں نکلوائی ہیں جو تقریبا سو صفحات پر مشتمل ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

اظہر عباس ایڈووکیٹ نے آگے بتاتے ہوئے کہا کہ سبھی مسلمانوں کو اس بکواس اور فضول پٹیشن سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یقین جانئے یہ پٹیشن سپریم کورٹ میں خارج ہوگی سپریم کورٹ اس میں اسلئے مداخلت نہیں کرسکتا کیونکہ قرآنی نسخہ متفقہ ہے دنیا کا ہر مسلمان چاہے وہ کسی بھی مسلک کا ہو وہ یہ مانتا ہے کہ یہ کتاب ہو بہو وہی ہے جو اللہ کے رسول محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلّم پر نازل ہوئی ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں

اظہر عباس ایڈووکیٹ نے آگے بولتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں ہے قرآن مجید تو کیا کسی بھی مذہبی کتاب میں ترمیم کرنا سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں آتا۔ اظہر عباس نے آگے بولتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہبی کتاب میں ترمیم کرنے کا اختیار ہندوستان میں تو کیا دنیا کے کسی بھی کورٹ میں نہیں ہے۔

مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
مردآباد- قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں
Last Updated : Mar 15, 2021, 6:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.