وسیم رضوی نے اس طرح بتاکر قرآن مجید سے 26 آیتوں کو ہٹانے کی مانگ کی ہے اس بات سے ملک بھر کے مسلمانوں میں ناراضگی اور غصّہ دیکھا جارہا ہے اسی بات کے پیش نظر ملک بھر میں احتجاج کئے جارہے ہیں اور وسیم رضوی کا پتلا پھونکا جارہا ہے اور ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلہ میں ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کندرکی سادات کے سینئر وکیل اظہر عباس نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں جو پٹیشن قرآن مجید کی 26 آیتوں کو لیکر دائر کی ہے اسکی میں نے کاپیاں نکلوائی ہیں جو تقریبا سو صفحات پر مشتمل ہے۔
اظہر عباس ایڈووکیٹ نے آگے بتاتے ہوئے کہا کہ سبھی مسلمانوں کو اس بکواس اور فضول پٹیشن سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یقین جانئے یہ پٹیشن سپریم کورٹ میں خارج ہوگی سپریم کورٹ اس میں اسلئے مداخلت نہیں کرسکتا کیونکہ قرآنی نسخہ متفقہ ہے دنیا کا ہر مسلمان چاہے وہ کسی بھی مسلک کا ہو وہ یہ مانتا ہے کہ یہ کتاب ہو بہو وہی ہے جو اللہ کے رسول محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلّم پر نازل ہوئی ہے۔
اظہر عباس ایڈووکیٹ نے آگے بولتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں ترمیم کرنے کا حق سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں ہے قرآن مجید تو کیا کسی بھی مذہبی کتاب میں ترمیم کرنا سپریم کورٹ کے دائرۂ اختیار میں نہیں آتا۔ اظہر عباس نے آگے بولتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہبی کتاب میں ترمیم کرنے کا اختیار ہندوستان میں تو کیا دنیا کے کسی بھی کورٹ میں نہیں ہے۔