علی گڑھ :ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ تھانہ کوتوالی علاقے نگلا عاشق کی رہائشی نابالغ مسکان نامی لڑکی کو چار سال قبل ایک غیر مسلم نوجوان دیپک نے مبینہ طور پیار محبت میں پھنسا کر اپنے ساتھ لے گیا تھا جس کے خلاف مسکان کے والدین نے مقدمہ درج بھی کیا تھا۔ اسی دوران دیپک نے مسکان سے شادی بھی کرلی گزشتہ چار برسوں سے مسکان دیپک کے ساتھ ہی رہتی تھی جن کے درمیان اکثر جہیز کو لے کر لڑائی ہوتی رہتی تھی۔
دیپک پر الزام ہے کہ اس نے مسکان کو جہیز کے لیے ہراساں کرنا شروع کردیا تھا۔ گزشتہ روز مسکان کی لاش سپر کالونی میں ملی، مسکان کے والدین کا الزام ہے کہ مسکان کا قتل اس کے شوہر دیپک نے کیا ہے۔ والدین کی تحریر پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے پوسٹ مارٹم کے بعد مقدوم نگر علاقے کے قبرستان میں تدفین کردی گئی ہے۔
کونسلر مشرف حسین محضر نے موقع پر بتایا کہ مسکان کے والدین کو بلاکر پولیس نے بتایا کہ تمہاری لڑکی کی سپر کالونی علاقے میں باڈی ملی ہے، انہیں پوسٹ مارٹم ہاوس سے لاش لیجانے کیلئے کہا گیا ۔پوسٹ مارٹم کے بعد باڈی والدین کے حوالے کردی گئی ہے اور والد کی تحریر پر پولیس نے مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
محضر نے مزید کہا ہمیں پولیس اور قانون پر پورا بھروسہ ہے کہ مسکان کو اور اس کے والدین کو انصاف ملے گا اور جلد سے جلد مجرم کو سخت سزا دی جائے۔مسکان کے والد نعیم کا کہنا ہے انہیں کچھ نہیں معلوم ہے کہ انکی بیٹی کے ساتھ کیا ہوا، مجھے پولیس نے کوتوالی بلا کر بتایا 'مسکان نے خود کشی کرلی ہے اور پوسٹ مارٹم ہاوس جا کر باڈی کی تدفین کرواؤ۔ انکے مطابق پولیس نے انہیں کہا کہ انہیں بعد میں بتایا جائے گا کہ لاش کہاں سے ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Film Adipurush مظفر نگر میں ہندو تنظیم کرانتی سینا کا آدی پروش فلم کے خلاف احتجاج
والد کا کہنا ہے کہ لڑکی نابالغ تھی اور تب سے ہی دیپک کے ساتھ رہتی تھی، ہم چاہتے ہیں کے مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ والدہ شمیم نے مسکان کے شوہر دیپک پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا مسکان کا قتل کیا گیا یے، قتل کرکے پوسٹ مارٹم ہاوس میں پہنچا دیا تھا۔ زبردستی ہمیں باڈی سونپی گئی ہے۔ میری بیٹی کا قتل دیپک نے کیا ہے، اس لئے مجرم کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا سنائی جائے تاکہ کبھی کسی کے ساتھ ایسا ناکریں جیسا میرے ساتھ کیا ہے۔