کہا جاتا ہے کی اس گاوٗ کی مٹی اتنی پیداوار ہے جہاں صرف آئی اے ایس اور آئی پی ایس ہی پیدا ہوتے ہیں۔ پورے ضلع میں یے گاوٗں افسروں والا گاوٗں کے نام سے مشہور ہے۔ اب تک 75 گھروں میں 51 آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسر بن چکے ہیں۔
اس گاوٗں میں محض 75 گھر ہیں، لیکن ان 75 گھروں میں 51 افسر ہیں۔ جوملک میں ہی نہیں بیرون ممالک میں بھی اپنی خدمت انجام دے رہے ہیں۔
اصل میں اس گاوٗں میں افسر بننے کا سلسلہ 1917 سے شروع ہوا تھا اور یہ سلسلہ آج تک نہیں رکا۔ آزادی کے بعد سب سے پہلے اندو پرکاش سنگھ نے آئی اے ایس کے امتحان میں پورے ملک میں دوسرے رینک پر تھے۔اس کے بعد یہ سلسلہ آج تک برقرار ہے۔
گاوٗں کے پرائمری اسکول میں پڑھانے والی ششی سنگھ بتاتی ہیں کہ 'ان کے خاندان کی سومیترا سنگھ نے گاوٗں میں اپنے گھر میں اسکول کی شروعات کی جس میں پڑھ کر ہی سب سے پہلے اندو پرکاش سنگھ آئی اے ایس بنیں۔ آج یہ گاوٗں پورے ملک میں آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسروں کی جنی کہا جاتا ہے۔
اس گاوٗں کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ ہر بچہ بڑا ہو کر آئی اے ایس افسر بننا چاہتا ہے۔