اتر پردیش کے ضلع جونپور میں مشہور دینی ادارہ جامعہ حسینیہ لال دروازہ میں بھی طلبہ مدرسہ انتظامیہ کے حکم پر حکومت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن کے مطابق اپنی تعلیم کا آغاز کر چکے ہیں جب کہ ابھی کلاسز میں علاقائی بچے ہی براہِ نام شامل ہو رہے ہیں۔
مدرسہ جامعہ حسینیہ لال دروازہ کے ناظم مولانا توفیق احمد قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق ابھی قریب کے بچے ہی کلاسز شرکت کر رہے ہیں، جو اپنے انتظام سے آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ تاحال دوسرے اضلاع کے بچے جو دارالاقامہ میں رہ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں ان کو نہیں بلایا گیا ہے۔
ویسے بھی مدرسے کا نظامِ تعلیم عیدالفطر کے بعد شروع ہوتا ہے، اس لئے ابھی جو بچے آ رہے ہیں، انہیں کو پڑھایا جا رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مدرسہ جامعہ حسینیہ لال دروازہ کے استاد مولانا اصغر نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں اسکول و مدارس کا زبردست نقصان ہوا۔ تعلیمی نصاب مکمل کرنا تو بہر حال مشکل ہے۔ تعلیمی نقصان کو تو طلبہ و اساتذہ اور اہل مدارس کو برداشت کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ سارے اساتذہ مل کر اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ بچوں کے تعلیمی نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ اس کے لئے ہم کوشاں ہیں کہ ان کو جو وقت ملا ہے اس میں جہاں تک ممکن ہو نصاب کو مکمل کرایا جائے۔
طالب علم محمد زید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام طلبہ کا تعلیمی نقصان تو بہت ہوا۔ پر اللہ کا شکر ہے کہ حکومت کی جانب سے گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے اسکول و مدارس کھول دئے گئے ہیں اور ناظم مدرسہ کی اجازت پر علاقائی بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
میرٹھ : لاک ڈاؤن کے بعد اسکولوں میں لوٹی رونق
محمد زید نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے درمیان کچھ طلبہ آن لائن تعلیم حاصل کر رہے تھے اور کچھ بچے اساتذہ کے پاس جاکر پڑھائی کر رہے تھے اور آج مدرسہ کھلا ہے تو ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ہم گھروں میں قید کر دیئے گئے تھے اور آج مدرسہ کی چہار دیواری کے اندر آکر خوشی ہو رہی ہے۔