رامپور کی ٹاندہ تحصیل میں واقع مدرسہ جامعہ اسلامیہ عربیہ رحمانیہ میں آج ای ٹی وی بھارت کی ٹیم کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔
مدرسہ کے اساتذہ کو 28 ماہ سے تنخواہیں نہ دینے کی وجہ جاننے کے لیے جب مدرسہ کے ذمہ داران حضرات سے سوال کیے تو پہلے تو انہوں نے ہمارا کیمرہ موبائل چھین لیا، اس کے بعد وہاں موجود تقریباً 12 سے 15 لوگوں نے حملہ آور ہوتے ہوئے نمائندے کے ساتھ نازیبہ الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے مار پیٹ کی۔
دراصل اسی مدرسہ کے کچھ اساتذہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کو تقریباً 28 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں، جس سے ان کا گزر بسر کافی مشکل ہو گیا ہے اور ان کو مختلف محنت مزدوری کے کام کرکے اپنی گزر بسر چلانی پڑ رہی ہے۔
اسی طرح قاری قاسم نے مدرسہ رحمانیہ میں تدریسی خدمات انجام دینے والے اپنے والد کی تنخواہ رکی ہونے سے متعلق بتایا۔
انہوں نے کہ ان کے والد جوکہ ایک بڑے عالم دین ہیں اور وہ مدرسہ رحمانیہ میں گذشتہ 38 برس سے درس و تدریس کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ لیکن گذشتہ ڈیڑھ برس پہلے جب ان کے کولہے کی ہڈی ٹوٹی ان رقم کی ضرورت پڑی لیکن مدرسہ پر ایک لاکھ سے زائد تنخواہ بقایا ہونے کے باوجود ان کو کوئی رقم نہیں دی گئی۔
ان اساتذہ کی انہی شکایات کی بنیاد پر جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے مدرسہ رحمانیہ جاکر مدرسہ مہتمم مولوی جلیس سے اس متعلق سوالات کئے تو انہوں نے ہمارے سوالوں کے کچھ جواب نہیں دیے اور اِدھر اُدھر دیکھتے رہے۔
مزید پڑھیں:
مئو: مدارس عربیہ کا تعلیمی نظام درہم برہم
اس کے بعد جیسے ہی ہم نے وہاں موجود اسٹاف کی تصویر بنانی شروع کی تو مدرسہ کا پورا اسٹاف ای ٹی وی بھارت کی ٹیم پر حملہ آور ہو گیا اور ہمارا موبائل چھین لیا۔ کسی طرح ہم لوگ وہاں سے اپنا موبائل واپس لیکر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
پورے معاملے سے متعلق ایک تحریر کوتوالی ٹانڈہ میں دی۔ میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ کیے گئے اس ناروا سلوک کے خلاف اعلیٰ سے بھی شکایات کی گئیں۔